تازہ ترین

’عدالتی اصلاحات بل پر کیا فیصلہ کروں گا، کہنا قبل ازوقت ہے‘

اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے عدالتی...

قومی اسمبلی میں‌ عدالتی اصلاحات کا بل منظور

اسلام آباد: قومی اسمبلی نے عدالتی اصلاحات پر مشتمل...

آئی ایم ایف نے پٹرول پر مجوزہ سبسڈی کی ابتدائی تجویز مسترد کر دی

اسلام آباد : بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم...

عراق کا ایک دریا جو محبت کی علامت ہے

بغداد: عراق میں ایک دریا ہے جس کا نام ’شط العرب‘ ہے، اس دریا کو محبت اور تہذیب کی علامت سمجھا جاتا ہے۔

سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق عراق میں مشہوردریا شط العرب اور عراقی شہر بصرہ عربوں کی محبت اور تہذیب کی علامت سمجھا جاتا ہے۔

شط العرب اور بصرہ کے حوالے سے ایسے بے شمار قدیم و جدید قصے کہانیاں ہیں، جو خلیج کے عرب ممالک کو عراق سے جوڑے ہوئے ہیں، شط العرب دراصل دجلہ اور فرات نہروں سے تشکیل پانے والا ایک خوب صورت دریا ہے، اور یہ 190 کلو میٹر سے کہیں زیادہ لمبا ہے، اس کی گہرائی 9 میٹر سے 10.75 میٹر تک ہے۔

شط العرب کے کنارے 14 ملین سے زیادہ کھجور کے درخت لگے ہوئے ہیں، جو عراق میں کھجوروں کے کل درختوں کا ایک تہائی ہیں، ان سے سالانہ ڈیڑھ لاکھ ٹن کھجوریں حاصل ہوتی ہیں۔

شط العرب سے چھوٹے بڑے متعدد دریا، نہریں اور آب پاشی کرنے والے نالے نکلتے ہیں، ان کی تعداد ہزاروں میں بتائی جاتی ہے، شط العرب سے نکلنے والی نہروں میں الشافی، الماجدیہ، الرباط، الخندق، العشار، الحارۃ، السراجی، حمدان، الحمزۃ، ابومغیرہ اورابو الخصیب شامل ہیں، یہ سب شط العرب کے مغربی کنارے پر واقع ہیں۔ شط العرب کے مشرقی کنارے سے نکلنے والی نہروں میں کتیبان، الکباسی، چھوٹا شط العرب قابل ذکر ہیں۔

شط العرب کو زراعت کے شعبے میں بھی بڑی اہمیت حاصل ہے، یہ دو دریاؤں کا سنگم ہے، اور دنیا کے عظیم نخلستانوں کا علاقہ مانا جاتا ہے۔

اس کی بڑی اسٹریٹیجک اہمیت بھی ہے، عراقی پٹرول کے بھاری ذخائر کی نسبت اسی سے کی جاتی ہے۔

Comments