لندن: برطانوی ماہرین نے ربوٹک پولیس کو عملی شکل دینے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ربوٹ پولیس کا سب سے پہلا مظاہرہ آئندہ ماہ متحدہ عرب امارات کی سڑکوں پر کیا جائے گا۔
برطانوی اخبار کے مطابق روبوٹک پولیس کا اہلکار عام انسان کی طرح کام کرے گا اور شہری کسی بھی شکایت کی صورت میں مشین کے پاس جاکر اپنا مسئلہ بیان کرسکیں گے۔
اخباری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی ممکنہ خطرے کی صورت میں شہری مشینی پولیس سے رابطہ کریں گے اور مشینی اہلکار انسداد دہشت گردی کے لیے پولیس اہلکاروں کی مدد بھی کرے گا۔
خودکار پولیس اہلکار کے سینے پر ایک اسکرین لگائی جائے گی جس پر شکایت سننے کے بعد مختلف زبانوں میں ردعمل کو ایک سے زیادہ زبان میں دکھایا جائے گا تاکہ ممکنہ شکایت سے نمٹا جاسکے۔
برطانوی اخبار کے مطابق مشینی پولیس اہلکار لوگوں سے نہایت نرمی سے بات کریں گے اور زندہ انسانوں کے ساتھ دوستانہ ماحول میں رہیں گے، خود کار اہلکار لوگوں سے سلام کلام کریں گے اور ہاتھ ملائیں گے جبکہ ان کے مسائل سن کر ان کے حل کے لیے فوری اقدامات کریں گے۔
یاد رہے خود کار مشینی پولیس کا تخیل سب سے پہلے سنہ 1987ء میں امریکا میں تیار کی جانے والی ایک فلم میں پیش کیا گیا۔ جس میں دکھایا گیا تھا کہ ایک ربوٹک پولیس اہلکار مجرموں کا تعاقب کرنے کے بعد انہیں قتل کر دیتا ہے۔