تازہ ترین

وزیراعظم نے گندم درآمد اسکینڈل پر سیکرٹری فوڈ سیکیورٹی کو ہٹا دیا

گندم درآمد اسکینڈل پر وزیراعظم شہبازشریف نے ایکشن لیتے...

پی ٹی آئی نے الیکشن میں مبینہ بے قاعدگیوں پر وائٹ پیپر جاری کر دیا

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے...

رسالپور اکیڈمی میں پاسنگ آؤٹ پریڈ ، آرمی چیف مہمان خصوصی

رسالپور : آرمی چیف جنرل سیدعاصم منیر آج...

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

چھ لاکھ روہنگیا مسلمان پناہ گزیں اپنے گھروں کو واپسی کے منتظر

ڈھاکہ : میانمار اوربنگلہ دیش کی سرحد پر چھ لاکھ روہنگیا مسلمان گھروں کو واپسی کے منتظر ہیں لیکن برما کی حکومت روہنگیا مسلمانوں کوانصاف دینے پرتیارنہیں۔

تفصیلات کے مطابق برمی فوج اور بدھ انتہا پسندوں کے انسانیت سوز مظالم کے شکار چھ لاکھ روہنگیا مسلمان اپنے گھروں پر واپسی کے منتظر ہیں۔

 بنگلہ دیش کے کیمپوں میں کسمپرسی کی زندگی گزارنے والے روہنگیا پناہ گزینوں کی حالتِ زار انتہائی قابل تشویش ہے، پناہ گزینوں کا کہنا ہے کہ یہاں ہم اس امید پر رہ رہے ہیں کہ ایک دن ضرور واپس اپنے وطن جائیں گے۔

برما میں بدھ انتہا پسندوں اورفوج کے مظالم کے ہاتھوں ستائے روہنگیا مسلمانوں کا کوئی پرسان حال نہیں، بنگلہ دیش اوربرما کی سرحد پر چھ لاکھ مرد، خواتین، بوڑھے اور بچے کھلے آسمان تلے کھانے پینے کی اشیاء، دواؤں کی قلت اور موسم کی شدت کا مقابلہ کرنے پر مجبور ہیں۔

روہنگیا پناہ گزینوں کا کہنا ہے بنگلہ دیش میں پناہ گزین کیمپوں کے بجائے اپنے گھر واپس جانا چاہتے ہیں، عالمی برادری روہنگیا مسلمانوں کو انصاف دلانے کے لیے مؤثر اقدامات کرے۔

یاد رہے کہ رواں سال اگست میں برما کے مسلم اکثریتی صوبے رخائن میں برمی افواج نے نہتے شہریوں کے خلاف آپریشن شروع کیا تھا  جس میں ابتدائی جھڑپو ں میں 400 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے جبکہ سینکڑوں دیہات نذرِ آتش کردیئے گئے تھے۔


مزید پڑھیں: روہنگیا مسلمان رات کی تاریکی میں نقل مکانی پرمجبور


برمی فوج اوربدھ مت سے تعلق رکھنے والے انتہا پسندوں سے اپنی جان بچا کربنگلہ دیش پہنچنے والے روہنگیا مسلمانوں کی تعداد چھ لاکھ سے زیادہ ہو گئی ہے۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -