تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

برطانوی بحریہ پر وہیلز اور ڈولفنز کو بہرا کرنے کا الزام

لندن : جانوروں کے حقوق کے لیے مہم چلانے والے افراد نے برطانوی بحریہ پر وہیلز اور ڈولفنز کو بہرا کرنے کا الزام عائد کردیا ، ماہرین کا ماننا ہے کہ ہر دھماکے سے کم سے کم ساٹھ جانور قوتِ سماعت کھو بیٹھتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق جانوروں کے حقوق کے لیے مہم چلانے والے افراد نے برطانوی رائل نیوی پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا وہ زیر سمندر دوسری عالمی جنگ کے بموں کو تباہ کر کے وہیلز اور ڈولفنز کی سماعت کی حس کو نقصان پہنچا رہی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ بم دھماکہ تیس کلو میٹر تک آواز کی بلند لہریں پیدا کرتا ہے اور ماہرین کا ماننا ہے کہ ہر دھماکے سے کم سے کم ساٹھ جانور قوتِ سماعت کھو بیٹھتے ہیں۔

دوسری جانب برطانیوی بحریہ نے کہا ہے کہ وہ یہ دھماکے کرنے سے قبل متعلقہ علاقے میں سمندری حیات کی غیر موجودگی کو یقینی بناتی ہے۔

گذشتہ ایک دہائی کے دوران برطانیہ کی سمندری حدود میں ایک سو سات زیر سمندر دھماکے کئے گئے ہیں ، ان میں سے زیادہ تر جرمن بم تھے، جو دوسری عالمی جنگ کے دوران کیے جانے والے حملوں میں سمندر میں گر گئے تھے۔

روایتی طور غوطہ خور ان پرانے بموں کے ساتھ ایک چھوٹا سا چارج لگا دیتے ہیں، جس کو دور سے تباہ کردیا جاتا ہے ، جو سمندر کے نیچے بڑے دھماکے کی وجہ بنتا ہے۔

مہم چلانے والوں نے ایک سخت انتباہ جاری کیا کہ دھماکوں سے ہونے والے نقصان سے جانوروں کی بقا کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔

وہیل اور ڈولفن کنزرویشن (ڈبلیو ڈی سی) کے چیریٹی سے تعلق رکھنے والے ڈینی گرووس نے کہا کہ وہیلوں اور ڈالفنز کے لئے "سننا” اتنا ضروری ہے جتنا "دیکھنا” انسانوں کے لئے ہے،ان دھماکوں کے باعث وہیلز اور ڈولفنز کو اپنی قوت سماعت کھونے کے بعد سمندر میں نقل و حرکت کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے  ساتھی جانوروں سے رابطہ کرنے کے علاوہ کھانا تلاش کرنے میں بھی مشکل کا سامنا ہوتا ہے جس سے ان کی زندگیاں داؤ پر لگ جاتی ہیں۔

اس مہم کے ترجمان نے کہا کہ وزارت دفاع کے پاس ایسی صلاحیت موجود ہے کہ وہ سمندری حیات کو محفوظ رکھتے ہوئے اس اسلحے کو بہتر انداز میں صاف کر سکتی ہے لیکن وہ ایسا نہیں کر رہے، انہیں اس بات کو یقنی بنانا ہو گا کہ رائل نیوی جہاں ممکن ہو سکے دھماکوں کی شدت کو کم رکھنے والے طریقوں کو استعمال کرے۔

وزیر دفاع جیریمی کوین نے کہا کہ وزارت دفاع نے 600 سسٹم میں سرمایہ کاری کی ہے، جو زیر سمندر دھماکہ کیے بغیر ایسے اسلحے کوتلف کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

Comments

- Advertisement -