تازہ ترین

شہری پٹرول پر بڑے ریلیف سے محروم، ڈالر کی سابقہ ایڈجسٹمنٹ رکاوٹ بن گئی

اسلام آباد: ڈالر کی سابقہ ایڈجسٹمنٹ کی وجہ سے...

حکومت نے پٹرول اور ڈیزل پر فریٹ مارجن بھی بڑھا دیا

اسلام آباد: او ایم سی اور ڈیلرز مارجن کے...

حکومت کا دہشتگردی کے حالیہ واقعات کے بعد بڑے ایکشن کا فیصلہ

نگراں وفاقی حکومت نے دہشتگردی کے حالیہ تواتر سے...

میانوالی میں حملہ ناکام، 2 دہشتگرد ہلاک، پولیس اہلکار شہید

پنجاب کے ضلع میانوالی میں کنڈل پٹرولنگ پوسٹ پر...

حکومت کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

اسلام آباد: حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں...

سوشل میڈیا پر افواہیں پھیلانے والے خبردار : ایف آئی اے کو اختیار مل گیا

اسلام آباد : حکومت نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو سوشل میڈیا پر ریاستی اداروں کے خلاف پوسٹس کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا اختیار دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق حکومت نے ایف آئی اے کے ایکٹ میں ترمیم کی منظوری دی ہے جس کے تحت پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ کے تحت یہ اختیارات تفویض کیے گئے ہیں کہ ادارہ سوشل میڈیا پر ریاستی اداروں کے خلاف کسی بھی قسم کی غلط معلومات پھیلانے والے کسی بھی شخص کے خلاف کارروائی کرسکتا ہے۔

وزارت داخلہ کی جانب سے 1974 کے ایف آئی اے ایکٹ کے شیڈول میں ترمیم کی سمری وفاقی کابینہ نے جمعرات کو منظور کی تھی۔

سمری کے مطابق ایف آئی اے نے کہا کہ سوشل میڈیا پر ریاستی اداروں اور آرگنائزیشنز کے خلاف جھوٹی معلومات اور افواہوں کی بھرمار ہے جس کا مقصد نقصان پہنچانا یا اکسانا ہے یا ممکنہ طور پر فوج، پاک فضائیہ، بحریہ کے کسی افسر، سپاہی، سیلر یا ایئرمین کو جرم یا بغاوت پر اکسانا ہے یا پھر ان کو ڈیوٹی انجام دینے سے روکنے کی کوشش کرنا ہوسکتا ہے۔

ایف آئی اے کا مؤقف ہے کہ اس قسم کی افواہیں اور غلط معلومات اس مقصد کے ساتھ پھیلائی جا رہی تھیں کہ عوام کے کسی بھی طبقے میں خوف پھیلا کر کسی بھی شخص کے خلاف جرم کرنے پر اکسایا جا سکے۔

ایف آئی اے نے حکومت سے درخواست کی ہےکہ اس اقدام کو پی پی سی سیکشن 505 کے تحت اپنے شیڈول جرائم میں شامل کی فہرست میں شامل کیا جائے۔

مزید پڑھیں : ممنوعہ فنڈنگ کیس، عدالت کی ایف آئی اے کو قانون کے مطابق کارروائی کی ہدایت

پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 505 کی ذیلی شق (1) میں بتایا گیا کہ کوئی بھی شخص اس سے متعلقہ جرم کا ارتکاب کرتا ہے تو جرمانے کے ساتھ اس کو 7 سال تک قید کی سزا دی جاسکتی ہے۔

Comments

- Advertisement -