کراچی : اسٹیٹ بینک کی جانب سے روپے کی قدر میں کم ی پر تحقیقاتی رپورٹ وزارت خزانہ کو جمع کرادی گئی، رپورٹ میں کسی کو روپے کی قدر میں کمی کا ذمہ دار نہیں ٹھرایا گیا ہے۔
زرائع کے مطابق روپے کی قدر میں کمی کی تحقیقاتی رپورٹ وزارت خزانہ کو جمع کرادی گئی , جس میں اسٹیٹ بینک نے تسلیم کیاکہ روپےکی قدرمیں کمی دراصل ایڈجسٹمنٹ تھی ۔
وزارت خزانہ زرائع کے مطابق تحقیقات میں مختلف بینکوں کی بھی جانچ پڑتال کی گئی ہے تاہم کوئی بے ضابطگی دیکھنے میں نہیں آئی ہے۔
بینکنگ سیکٹر کے مطابق روپے کی قدر فوری طور پر نہ صرف واپس آئی تھی بلکہ گزشتہ ڈھائی ماہ سے مستحکم بھی ہے۔
یاد رہے کہ پانچ جولائی کو روپے کی قدر میں ڈالر کے مقابلے تین فیصد سے زائد کی کمی ریکارڈ کی گئی تھی اور ڈالر کی قیمت اچانک 108.25 روپے پر آگئی تھی جبکہ 4 جولائی کو ڈالر کی قیمت 104.90 تھی، جو کہ وزارت خزانہ کیلئےحیران کن تھا۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے فوری طور پر معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے کمی کی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔
مزید پڑھیں : پاکستانی روپے کی قدر میں راتوں رات کمی، ڈالر 109 روپے تک جا پہنچا
اسی دوران اسٹیٹ بینک کے مستقل گورنر کو بھی فوری تعینات کیا گیا جبکہ اُس وقت نائب گورنر ریاض الدین ریاض قائم مقام گورنر کے عہدہ پر فائز تھے۔