کراچی: پاکستانی کرنسی پر دباؤ برقرار، روپے کے مقابلے میں ڈالر کی اڑان کا سلسلہ آج بھی نہ رک سکا۔
رپورت کے مطابق کاروباری ہفتے کے چوتھے روز بھی ڈالر 2 روپے 48 پیسے مہنگا ہو کر 238 روپے 50 پر پہنچ گیا ہے جبکہ بینک امپورٹرز کو ڈالر 240 روپے میں فروخت کر رہے ہیں۔
اوپن مارکیٹ میں ڈالر 241 سے 242 روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔
روپے کے مقابلے پاکستانی کرنسی پر دباؤ کی بڑی وجہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ہے، بڑھتی برآمدات اور تر سیلات زر کے باوجود پاکستان کا جون دوہزار بائیس کے کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ دو ارب تیس کروڑ ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔
ادارے شماریات کے مطابق جون کے مہینے میں تین اعشاریہ تین ملین میٹرک ٹن تیل درآمد کیا گیا ہے، جو مئی کے مقابلے میں 33 فیصد زیادہ ہے۔ آئل درآمدی بل ایک ارب 40 کروڑ ڈالر سے بڑھ کر دو ارب 90 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا ہے جبکہ تیل کے علاوہ دوسری درآمدات میں کمی آئی ہے۔
مالی سال 2021-22 میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 17 ارب چالیس کروڑ ڈالر ریکارڈ کیا گیا ہے، جو مالی سال 2020-21میں دو ارب 80 کروڑ ڈالر پر تھا۔