مغربی دنیا کے ساتھ کشیدگی کے درمیان روس اور چین کی مشترکہ فوجی مشقیں جاری ہیں، دونوں ممالک کی فضائی افواج نے ایشیا پیسیفک میں مشترکہ فوجی مشقوں میں حصہ لیا۔
اس حوالے سے روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ ان مشقوں کا مقصد ماسکو اور بیجنگ کے درمیان مغرب کیخلاف اتحاد کا ثبوت دینا ہے۔،
روسی عہدیدار نے کہا کہ مذکورہ مشقوں کے موقع پر روسی طیارے تاریخ میں پہلی مرتبہ چین میں اترے، اور اسی طرح کی مشقوں میں چینی طیارے بھی روسی فیڈریشن کی سرزمین پر اترے۔
ترجمان روسی وزارت دفاع کا مزید کہنا ہے کہ ماسکو بیجنگ کے ساتھ تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے، دونوں ممالک کے مسملہ عزائم ہیں کہ کسی صورت امریکا کی قیادت قبول نہیں کریں گے۔
یاد رہے کہ گزشتہ چند مہینوں میں یوکرین پر روسی حملے اور تائیوان کے لیے امریکی حمایت کے سبب پیدا ہونے والی کشیدگی کے درمیان چین اور روس کے دفاعی تعلقات مزید مضبوط ہورہے ہیں۔
چین نے یوکرین کی جنگ کے لیے مغرب کی ”اشتعال انگیزی” کو مورد الزام ٹھہرایا اور ماسکو پر مغربی ممالک کی پابندیوں کی بھی کھل کر مخالفت کا اظہار کیا ہے۔
ادھر ماسکو نے بھی ایوان کی اسپیکر نینسی پیلوسی کے دورہ تائیوان سے پیدا ہونے والی کشیدگی کے دوران بیجنگ کی حمایت کی، واضح رہے کہ چین تائیوان کو اپنی ہی سرزمین کا ایک حصہ سمجھتا ہے۔
اس ماہ کے اوائل میں روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے تائیوان کی کشیدگی کا موازنہ یوکرین کی جنگ کے ساتھ کرتے ہوئے کہا تھا کہ کییف اور تائی پے کے لیے امریکی حمایت عالمی عدم استحکام کو ہوا دینے کی کوششوں کا ایک حصہ ہے۔