روسی فضائیہ نے جنگی طیاروں اور ڈرونز کے ذریعے یوکرین کی توانائی تنصیبات کو بڑے پیمانے پر نشانہ بنایا ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق روسی حملے کے بعد اس کی 80 فیصد پیداواری صلاحیت کا خاتمہ ہوگیا ہے۔ ڈی ٹی ای کے انرجی ہولڈنگ کمپنی کے 6 میں سے 5 تھرمل پاور پلانٹس کو تباہ کردیا گیا ہے۔
یوکرینی انرجی کمپنی کے سربراہ کی جانب سے جنگ شروع ہونے سے اب تک اسے توانائی نظام پر سب سے بڑا حملہ قرار دیا ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ دی نائپر ہائیڈرو الیکٹرک پاور پلانٹس اور ایک ڈیم کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے اوران کی بحالی کے کام میں برسوں لگیں گے۔
دوسری جانب امریکا کی جانب سے غزہ میں اسرائیلی حملے کے باعث امدادی کارکنوں کی ہلاکت پر شدید مذمت اور برہمی کا اظہار کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن نے غزہ میں 7 امدادی کارکنوں کی ہلاکت کے بعد اسرائیل کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
امریکی صدر کا اسرائیل پر تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ شہریوں کو ضروری مدد پہنچانے کی کوشش کرنے والے امدادی کارکنوں کی حفاظت کے لیے اسرائیل نے خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے۔بائیڈن نے کہا کہ کل جیسے واقعات دوبارہ نہیں ہونے چاہئیں۔
غزہ میں امدادی کارکنوں پر حملہ، امریکا طیش میں آگیا
وائٹ ہاؤس نے بھی غزہ کے علاقے دیر البلاح میں ورلڈ سینٹرل کچن کے عملے کے قافلے پر اسرائیلی فضائی حملے میں 7 ارکان کی ہلاکت پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔