روس نے خلاس میں بھی اپنے سب سے بڑے حریف امریکا اور یورپ سے راہیں جدا کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق روسی خلائی ایجنسی روسکو سموس کے سربراہ یوری بوریسوف نے صدر ولادیمیر پیوٹن سے اہم ملاقات کی اور خلائی مشن کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔
مزید پڑھیں: روس نے جرمنی کی معیشت پر کاری وار کر دیا
- Advertisement -
یوری بوریسوف نے روسی صدر سے کہا کہ روس دو ہزار چوبیس کے بعد بین الاقوامی خلائی اسٹیشن چھوڑ دے گا، روس خلائی مشن سے نکلنے سے پہلے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کے دیگر شراکت داروں کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے گا۔
خیال رہے کہ امریکی خلائی ایجنسی ناسا اور یورپی اسپیس ایجنسی کے ساتھ مشترکہ آپریشن چھوڑنے کا فیصلہ یوکرین پر حملے کے بعد امریکا اور مغرب سے بڑھتی ہوئی کشیدگی کےباعث کیا گیا ہے۔