یوکرین میں جنگ لڑتی روسی فوج نے متنبہ کیا ہے کہ یوکرین میں جو بھی ہم پر حملہ کرے گا اسے ہم نشانہ بنائیں گے۔
کریملن کے ترجمان دمتر پیسکوف نے خبردار کیا ہے کہ یوکرین کی جانب سے روسی فوج پر ہتھیاروں سے حملہ کرنے کی تمام کوششیں روکیں گے اور سخت جوابی کارروائی کی جائے گی۔
انہوں نے یوکرائنی حکام کے یوکرین کے باشندوں کو قانونی طور پر ہتھیار استعمال کرنے کی اجازت دینے کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہتھیار سے لیس کوئی بھی شخص اگر ہماری فوج پر حملہ کرے گا تو ہماری فوج یقیناْ اسے نشانہ بنائے گی۔
ترجمان نے یاد دلایا کہ شروع ہی سے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے ہر ایک سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کیا تھا اور یہ مطالبہ صرف اس بات کی ضمانت دے گا کہ کوئی بھی کسی پر گولی نہیں چلائے گا۔
پیسکوف نے مزید کہا کہ قوم پرست بٹالینز، باندرا بٹالینز کی یہ مسلح مزاحمت ہمیں جوابی فائرنگ پر مجبور کررہی ہے۔
دوسری جانب دی انٹرنیشنل کمیٹی آف دی ریڈ کراس نے خبردار کیا ہے کہ یوکرین کے محصور شہر ماریوپل میں خوراک اور پانی کی سپلائی خطرناک حد تک کم ہورہی ہے جس سے بچے بیحد متاثر ہورہے ہیں۔
یوکرینی حکام نے بھی کہا ہے کہ حالیہ دنوں میں سڑکوں سے 1207 لاشیں اٹھائی گئی ہیں اور ساحلی شہر پر متواتر حملے ہورہے ہیں۔
واضح رہے کہ روس یوکرین سے جاری تنازع میں اس سے قبل مغربی ممالک کو بھی کھلی دھمکی دے چکا ہے۔
مزید پڑھیں: روس نے مغرب کو کھلی دھمکی دے دی
روس کی وزارت خارجہ کے شعبہ اقتصادی تعاون نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ روس نے پابندیاں لگائیں تو مغربی ممالک کو سخت مشکل اور تکلیف کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
روس کی جانب سے یہ بھی کہا گیا تھا کہ مغربی ممالک پر پابندیاں لگانے سے متعلق بڑے پیمانے پر کام ہو رہا ہے، یہ پابندیاں مغرب کو جھنجھوڑ کر رکھ دیں گی۔