تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

مجھے منفی کردار ادا کرنا زیادہ اچھا لگتا ہے، صبا فیصل

کراچی : پاکستان ٹی وی اور فلموں کی نامور اداکارہ صبا فیصل کا کہنا ہے کہ لوگ مجھے میرے کردار کی طرح سخت گیر خاتون سمجھتے ہیں، مجھے منفی کردار ادا کرنا زیادہ اچھا لگتا ہے۔

زیادہ تر ڈراموں میں والدہ اور ساس کا کردار ادا کرنے والی سینئر اداکارہ صبا فیصل کا کہنا ہے کہ عام طور پر اداکار جیسا کردار ادا کرتے ہیں،لوگ انہیں ایسا ہی سمجھنے لگتے ہیں۔

پاکستانی ڈراموں میں کبھی ماں تو کبھی ساس کے روپ میں دور حاضر کا ایک مقبول ترین چہرہ صبا فیصل کا ہے جو بیس سال پہلے اپنی پہلے ہی ڈرامے میں ماں کا کردار ملنے پر گھبرائیں تو ضرور لیکن پھر یہی ان کی پہچان بن گیا۔

اداکارہ صبا فیصل نے مجموعی طور پر5 درجن سے زائد ٹی وی ڈراموں اور چند فلموں میں بھی کام کیا ہے، انہیں اداکاری کرتے ہوئے ڈیڑھ دہائی تقریباً 15سال کا عرصہ ہوچکا ہے۔

عام طور صبا فیصل ڈراموں میں سخت گیر ساس اور والدہ کا کردار ادا کرتی دکھائی دیتی ہیں، ان کے مقبول ڈراموں میں میرا سائیں، پیارے افضل، پرورش، عشق پرست، گذارش، سوتیلی، پکار ، لشکارا، قیامت، اک تمنا لاحاصل سی، در شہوار، ہمسفر، مرات العروس، کتنی گرہنیں باقی ہیں، بن بادل برسات اور پہلی سی محبت اور دیگر شامل ہیں۔

اگرچہ صبا فیصل نے والدہ اور ساس کے علاوہ مضبوط خاتون کے کردار بھی ادا کیے ہیں تاہم انہیں سخت گیر ساس اور بچوں کے ناز اٹھانے والی والدہ کے کرداروں کے طور پر پہچانا جاتا ہے۔

ڈراموں میں سخت گیر ساس اور والدہ کے کردار ادا کرنے کے حوالے سے صبا فیصل نے حال ہی میں بی بی سی اردو کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا کہ عام طور پر لوگ انہیں کرداروں کی طرح سخت گیر سمجھتے ہیں۔

صبا فیصل کا کہنا تھا کہ اگرچہ اداکاروں کا کرداروں سے کوئی تعلق نہیں ہوتا مگر لوگ انہیں کرداروں جیسا ہی سمجھنے لگتے ہیں اور انہیں انڈسٹری کے لوگ بھی ڈراموں کی سخت گیر ساس اور خاتون کی طرح سمجھتے ہیں۔

وہ کہتی ہیں ’لوگ مجھے سخت اور کھڑوس سمجھنے لگے ہیں جس کی وجہ سے لوگ مجھ سے بات کرتے ہوئے جھجھکتے ہیں۔ جب میں کسی نئے سیٹ پر جاتی ہوں تو عملے کے لوگ اور ساتھی فنکار مجھ سے بے تکلف ہونے میں کچھ دن لگاتے ہیں اور پھر کہتے ہیں کہ ہمیں لگا کہ آپ بہت سخت قسم کی خاتون ہوں گی، ہم تو بہت گھبرائے ہوئے تھے لیکن آپ تو بہت نرم مزاج ہیں۔‘

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے اعتراف کیا کہ اگرچہ وہ زیادہ اداکاری نہیں کرتیں اور کم ہی ڈراموں میں دکھائی دیتی ہیں مگر جاندار کرداروں کی وجہ سے ان کی باتیں ہوتی رہتی ہیں اور لوگوں کو لگتا ہے کہ وہ زیادہ کام کرتی ہیں۔

صبا فیصل کے مطابق انہیں اداکاری کے آغاز میں ہی ہمایوں سعید کی والدہ کا کردار ملا اور انہوں نے اس وقت ہی فیصلہ کرلیا تھا کہ انہیں ڈراموں میں کس طرح کی والدہ اور ساس کا کردار ادا کرنا ہے۔

اداکارہ نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ انہیں منفی کردار اچھے لگتے ہیں، کیوں کہ ایسے کرداروں کے ڈائیلاگ بھی جاندار اور زیادہ ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حقیقی زندگی میں والدہ اور ساس ہونے کا انہیں فائدہ ہوا ہے اور انہوں نے حقیقی زندگی کے تجربات کو کرداروں میں ڈھالا۔

صبا فیصل کے مطابق جس انسان کی حقیقی زندگی میں اولاد اور اس نے مشکلات دیکھی ہوں تو انہیں ڈراموں میں اولاد کے کرداروں کے لیے روتے وقت جھوٹے آنسوں کے لیے گلیسرین کی ضرورت نہیں پڑتی بلکہ وہ حقیقی زندگی کی تلخیاں یاد کرکے کردار ادا کرتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -