ممبئی: بالی وڈ میں ’جھوٹے نواب‘ کے لقب سے شہرت رکھنے والے نامور اداکار سیف علی خان نے خود پر ہونے والے چاقو حملے کے بعد پہلا بیان جاری کر دیا۔
’بالی وڈ ہنگامہ‘ ویب سائٹ کے ایک رائٹر نے سیف علی خان سے اسپتال میں مختصر گفتگو کی۔ انہوں نے اداکار سے خیریت دریافت کی تو انہوں نے بتایا کہ ’میں پہلے سے کافی بہتر محسوس کر رہا ہوں‘۔
سیف علی خان کو اگلے 3 سے 4 دنوں میں ممبئی کے لیلاوتی اسپتال سے ڈسچارج کیا جا سکتا ہے لیکن ان کی جسمانی اور سب سے اہم جذباتی حالت کو بہتر ہونے میں وقت لگے گا۔
یہ بھی پڑھیں: سیف علی خان کو نیند کی گولیاں کس نے اور کیوں دیں؟
فی الحال یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ سیف علی خان، کرینہ کپور، تیمور اور جہانگیر اسپتال سے نکلنے کے بعد کہاں رہائش اختیار کریں گے۔
View this post on Instagram
ذرائع نے ویب سائٹ کے رائٹر کو بتایا کہ فیملی کچھ عرصے کیلیے پٹودی میں اداکار کے آبائی گھر منتقل ہو سکتی ہے، ان کیلیے سخت سکیورٹی پلان مرتب کیا جا رہا ہے۔
چاقو حملہ کیس کی اہم تفصیلات
16 جنوری 2025 کو دوپہر 2:30 بجے کے قریب سیف علی خان کے ممبئی کے باندرا والے گھر میں ڈکیتی کی کوشش کی گئی جسے اداکار نے مزاحمت کر کے ناکام بنایا لیکن وہ شدید زخمی ہوگئے۔
واقعے کے فوراً بعد انہیں اسپتال منقتل کیا گیا جہاں ڈاکٹر نے ان کی ڈھائی گھنٹے کی سرجری کی۔ اداکار اس وقت اسپتال میں زیر علاج ہیں اور گزشتہ روز آپریشن کر کے ان کی ریڑھ کی ہڈی سے چاقو کا 2.5 انچ کا ٹکڑا نکالا گیا جس کے بعد ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
مزاحمت کے دوران سیف علی خان پر چاقو سے حملہ کیا گیا جس سے انہیں 6 زخم آئے جن میں سے 2 کافی گہرے تھے جبکہ ایک زخم ریڑھ کی ہڈی کے قریب ترین تھا۔
واقعے کے بعد کیس کی تحقیقات میں نئی تفصیلات سامنے آ رہی ہیں، رپورٹس کے مطابق اداکار کو زخمی ہونے کے بعد گھر کی گاڑی کے بجائے رکشہ میں مقامی اسپتال پہنچایا گیا۔
اس حوالے سے خبریں سامنے آئی تھیں کہ ان کو ان کے بڑے بیٹے ابراہیم علی خان اسپتال لے کر گئے تھے لیکن اب رکشہ ڈرائیور اور اسپتال انتظامیہ ان خبروں کی تردید کر دی ہے۔