بھارتی فلم انڈسٹری کے معروف اداکار سیف علی خان لیلاوتی اسپتال سے ڈسچارج ہونے کے بعد منگل کو اپنے گھر واپس آگئے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق سیف کے گھر واپس پہنچنے پر ان کے اہل خانہ اور چاہنے والوں نے سکھ کا سانس لیا اوران کے لئے نیک تمناؤں کا اظہارکیا۔
16 جنوری کو ان کے باندرہ کے گھر میں ایک شخص کے داخل ہونے کے بعد ان پر حملہ کرنے اور چھرا گھونپنے کے بعد اداکار کی سرجری کی گئی تھی۔
ان کی گھر واپسی کے چند گھنٹے بعد، سیف علی خان کی بہن اور جیولری ڈیزائنر صبا علی خان نے اس پوری کہانی کے گمنام ہیروز کا شکریہ کیا۔
سیف کی بہن صبا علی خان نے اپنے بھائی اور خاندان کو محفوظ رکھنے کے لیے ’آیا‘ (خاتون اسٹاف ممبر) کا شکریہ ادا کیا۔
دوسری جانب سیف پر حملہ کرنے والے شخص نے بیان دیا ہے کہ اداکار نے مجھے بہت مضبوطی سے پکڑا ہوا تھا اس لیے ان پر پے درپے وار کیے۔
بھارتی پولیس کے مطابق سیف پر حملہ آور ہونے والے شخص نے اپنے بیان میں بتایا ہے کہ جب وہ اس کا سامنا اداکار سے ہوا تو انھوں نے اسے کافی مضبوطی سے پکڑ لیا تھا، اس کی گرفت سے خود کو چھڑوانے کے لیے ان کی کمر پر وار کیے۔
چھوٹے نواب سیف ڈکیتی کے دوران اپنی فیملی کی حفاظت کرتے ہوئے شدید زخمی ہوگئے تھے، گرفتار بنگلادیشی ملزم نے انکشاف کیا اس نے پے در پے وار اس لیے کیے کہ سیف اسے چھوڑ دیں۔
سیف کو 6 بار چاقو کے وار کا نشانہ بنایا گیا تھا جس کے باعث ان کی ریڑھ کی ہڈی کے قریب 2.5 انچ کے چاقو کا ٹکڑا پھنس گیا تھا۔
سیف علی خان کی سکیورٹی کیلیے ’مسٹر بجاج‘ کی خدمات حاصل کر لی گئیں
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق اداکار پر حملہ کرنے والا ملزم محمد شہزاد جب بنگلادیش میں مقیم تھا تو قومی سطح پر ریسلنگ چیمپئن تھا۔