تازہ ترین

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

امریکی صدر کے لیے شاہی ضیافت میں مدعو نہ کرنا غیرمتوقع تھا، ساجد جاوید

لندن: پاکستانی نژاد برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید نے کہا ہے کہ بکنگھم پیلس میں امریکی صدر ٹرمپ کے ساتھ شاہی ضیافت میں شریک ہونے سے انہیں روک دینا ان کے لیے غیرمتوقع تھا۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید نے کہا کہ انہوں نے تحریری طور پر وزیراعظم آفس سے پوچھا کہ انہیں ضیافت میں شرکت کی دعوت کیوں نہیں دی گئی، جس کا جواب انہیں مطمئن نہیں کرسکا۔

ساجد جاوید کے مطابق انہیں بتایا گیا کہ وزیر داخلہ کو اکثر ایسی تقریبات میں بلایا نہیں جاتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ساجد جاوید برطانوی کابینہ کے واحد سینئر رکن ہیں جنہیں ٹرمپ کے سرکاری دورے کے دوران شاہی ضیافت میں شرکت کی دعوت نہیں دی گئی، جس میں شریک مہمانوں نے ملکہ الزبتھ کے ساتھ بکنگھم پیلس کے ہال میں کھانا کھایا۔

شاہی ضیافت میں وزیراعظم، وزیر خارجہ، وزیر خزانہ، وزیز کیبنٹ آفس، وزیر ماحولیات، وزیر دفاع اور وزیر تجارت سمیت دیگر مہمان شریک ہوئے تھے۔

مزید پڑھیں: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی میئر لندن صادق خان پر شدید تنقید، بے حس میئر قرار دے دیا

یاد رہے کہ 2017 میں ساجد جاوید نے صدر ٹرمپ پر تنقید کی تھی، ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ نے ان جیسے لوگوں سے نفرت کرنے والی تنظیم کی توثیق کی تھی۔

برطانوی وزیراعظم کے ترجمان نے کہا کہ یہ بات قطعی طور پر درست نہیں کہ ساجد جاوید ٹرمپ پر تنقید کی وجہ سے ضیافت میں شریک نہیں ہوئے، ان کے علاوہ کئی وزرا خواہش کے باوجود ضیافت میں شریک نہ ہوسکے۔

خیال رہے کہ سابق برطانوی وزیر داخلہ ایمبر روڈ کے دور میں دو سرکاری ضیافتیں ہوئیں، ایک نومبر 2016 میں صدر کولمبیا کے لیے جبکہ دوسری جولائی 2017 میں شاہ اسپین کے لیے تھی دونوں میں ایمبر روڈ کو شرکت کی دعوت دی گئی تھی اور وہ شریک بھی ہوئیں۔

Comments

- Advertisement -