قومی کرکٹ ٹیم کے آل راؤنڈرسلمان علی آغا کو سہ فریقی سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دے دیا گیا۔
کراچی میں کھیلے گئے سہ فریقی سیریز کے فائنل میں نیوزی لینڈ نے پاکستان کو 5 وکٹوں سے با آسانی ہرا دیا، نیوزی لینڈ کے ویل اورور فائنل میچ جبکہ سلمان علی آغا سیریز کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔
پاکستانی آل راؤنڈر نے اس موقع پر کہا کہ ہم نے 30 سے 40 رنز کم بنائے، اگر ہمارا اسکور 280 سے زیادہ ہوتا تو نتیجہ مختلف ہوتا۔
اُن کا کہنا تھا کہ اچھی بیٹنگ کی، ہم جیتنا چاہتے تھے، مگر ایسا ممکن نہ ہوسکا، اب ہماری توجہ چیمپئنز ٹرافی پر مرکوز ہے۔
آل راؤنڈر نے کہا کہ کراچی کی پچز غیر یقینی ہوتی ہیں، ایک بیٹنگ کیلئے سازگار تو دوسری پر دہرا پیس ہوتا ہے، یہ پچ بیٹنگ کیلئے چیلنجنگ تھی، میری اور رضوان کی وکٹ گرنے کے بعد میچ ہاتھوں سے نکل گیا۔
قومی ٹیم کے کپتان محمد رضوان کا اس موقع پر کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ کی بولنگ زبردست رہی، میں اور سلمان آغا لمبی پارٹنرشپ لگانا چاہتے تھے لیکن ممکن نہ ہوسکا۔
رضوان نے نیوزی لینڈ کے خلاف سہ فریقی ٹورنامنٹ کے فائنل میں ہارنے کی بڑی وجہ بیٹنگ کی ناکامی کو قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ نے شاندار بولنگ کی اور ہمیں زیادہ رنز نہیں بنانے دیے ابتدا میں وکٹیں گریں جس کی وجہ سے دباؤ میں آگئے تھے اہم موقع پر میری وکٹ گری جس کی وجہ سیکم رنز بنا سکے۔
’پاکستان ٹیم کسی بھی ٹیم کو ہرانے کی صلاحیت رکھتی ہے‘
انہوں نے کہا کہ کافی چیزوں میں بہتری لانیکی ضرورت ہے ابرار احمد نے تینوں شعبوں میں اچھی کارکردگی دکھائی باقی تمام کھلاڑیوں کو بھی کارکردگی بہتر کرنا ہو گی۔کوشش کریں گے اپنی غلطیوں پر قابوپائیں۔