بالی ووڈ سپر اسٹار سلمان خان کے گھر فائرنگ کیس میں تین ملزمان کو گرفتار کیا جا چکا ہے تاہم اب اس میں سب سے بڑی پیش رفت ہوئی ہے۔
بھارتی فلم انڈسٹری کے اداکار سلمان خان کے ممبئی کے علاقے باندرہ میں واقع گھر گلیکسی اپارٹمنٹ کے باہر 14 اپریل کی علی الصباح فائرنگ کی گئی تھی اور پولیس نے تین ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے جنہوں نے اپنے جرم کا اعتراف بھی کر لیا ہے۔
تاہم پولیس نے اس کیس میں اب تک کی سب سے بڑی پیش رفت کرتے ہوئے جیل میں قید گینگسٹر لارنس بشنوئی اور اس کے چھوٹے بھائی انمول بشنوئی کو ’مطلوب ملزم‘ قرار دے دیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ممبئی پولیس کی کرائم برانچ اس کیس کے تفتیش کے سلسلے میں جیل میں قید لارنس بشنوئی کو اپنی تحویل میں لے سکتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق پولیس نے کہا ہے کہ اس معاملے میں گرفتار وکی گپتا اور ساگر پال کو بشنوئی بھائیوں سے ہدایات مل رہی تھیں۔ فائرنگ میں بشنوئی بھائیوں کے ملوث ہونے کے بارے میں پولیس نے کہا ہے کہ لارنس بشنوئی ایک اور کیس میں گجرات کی سابرمتی سینٹرل جیل میں بند ہے مگر کہا جاتا ہے کہ اس کا بھائی کینیڈا یا امریکا میں ہے۔
سلمان خان کے گھر فائرنگ کرنیوالے گرفتار ملزمان نے اپنے پیچھے کیا ثبوت چھوڑے؟
پولیس کا کہنا ہے کہ وہ جلد ہی لارنس بشنوئی کی تحویل لے سکتی ہے۔ پولیس کی کرائم برانچ نے ایف آئی آر میں آئی پی سی کی دفعہ 506 (2) (موت کی دھمکی یا سنگین چوٹ کے ساتھ مجرمانہ دھمکی) اور 201 (ثبوت کو غائب کرنا یا مجرم کو بچانے کے لیے غلط معلومات دینا) شامل کیا ہے۔