تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

شعیب اختر نے کپڑے خریدنے کیلیے 250 روپے قرض کس سے لیا تھا؟

سابق اسپنر ثقلین مشتاق نے شعیب اختر کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ سابق فاسٹ بولر نے ان سے کپڑوں کی خریداری کے لیے 250 روپے قرض لیا تھا جو واپس بھی نہیں کیا۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ ثقلین مشتاق نے گزشتہ دنوں ایک نجی چینل کے پروگرام میں شرکت کی جہاں انہوں نے اپنی نجی اور پیشہ ورانہ زندگی سے متعلق گفتگو کی اس دوران انہوں نے اپنے دوست سابق فاسٹ بولر شعیب اختر کے حوالے سے بھی کئی انکشافات کر ڈالے۔

ثقلین مشتاق نے کہا کہ وہ اور شعیب اختر کرکٹ ٹیم میں آنے سے قبل بچپن سے ہی دوست ہیں اور دونوں کا ایک دوسرے کے گھر آنا جاتا تھا اور ایک ساتھ دال روٹی بھی کھا لیا کرتے تھے۔

اپنے کرکٹ کے ابتدائی دور کا ذکر کرتے ہوئے سابق اسپنر نے بتایا کہ ایک وقت ایسا بھی تھا جب وہ 25 افراد کی ٹیم کے ہمراہ کراچی میچ کھیلنے کے لیے آئے تھے، اس وقت ایک کمرے میں دو کھلاڑیوں کو رہنا پڑتا تھا، میں اور شعیب ایک ہی کمرے میں رہتے تھے۔

ثقلین کے مطابق اس وقت ہمیں ڈیلی الاؤنس نہیں ملتا تھا، ہم ڈیڑھ دو ہزار روپے لے کر گھر سے نکل جاتے تھے۔ ایسے ہی ایک دورہ کراچی میں میرے پاس اس رقم میں سے 250 روپے باقی تھے جبکہ شعیب اختر کے پیسے ختم ہوچکے تھے۔ تاہم ایک فلم دیکھنے کے بعد شعیب اختر کو نئی پینٹ شرٹ خریدنے کی خواہش ہوئی تو انہوں نے مجھ سے قرض لے کر وہ کپڑے خریدے لیکن وہ رقم مجھے آج تک واپس نہیں کی۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ شعیب اختر کو شاپنگ کا بہت شوق تھا، ٹیم کے دیگر کھلاڑی بھی ڈرتے تھے کہ کہیں وہ ان سے پیسے ادھار نہ مانگ لیں۔

سابق اسٹار اسپنر نے شعیب اختر کے حوالے سے یہ بھی بتایا کہ وہ بہت جذباتی انسان ہیں، خود تو مذاق کر لیتے ہیں لیکن جب کوئی دوسرا مذاق کرے تو بُرا مان جاتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -