اسلام آباد : سیشن عدالت نے سارہ انعام قتل کیس میں مرکزی ملزم شاہنواز کا4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ڈسٹرکٹ سیشن عدالت میں سارہ انعام قتل کیس کی سماعت ہوئی ، مرکزی ملزم شاہنواز کو سینئر سول جج محمد عامر عزیر کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
پولیس نے شاہنواز امیر کے مزید 5 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی، تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ اکاونٹ کی تفصیل لینی ہے مختلف اوقات میں رقم منگواتا رہا ہے۔
جج نے پولیس سے استفسار کیا کہ ابھی کتنے دن کا ریمانڈ ہو چکا ہے، تفتیشی افسر نے بتایا کہ آج تک 5 روزہ جسمانی ریمانڈ ہو چکا ہے۔
جس پرسیشن عدالت نے ملزم شاہنواز امیر کا4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔
سرکاری وکیل نے بتایا کہ ایاز امیر کا موبائل برآمد ہوا اسے فرانزک کے لیے بھیجا ہے، ایاز امیر نے خود کہا تھا موبائل میں ایک تصویر موجود ہے۔
جج نے استفسار کیا کیا موبائل فون آپ نے قبضہ میں لیا تھا، پراسیکیوٹر نے بتایا کہ جی قبضےمیں لیا تھا۔
سرکاری وکیل نے مزید کہا کہ موبائل اگر دے دیتے ہیں تو اس کو ری فریش کر دیا جائے گا، جس پر وکیل ایاز امیر کا کہنا تھا کہ موبائل فون کا تفتیش سے کوئی تعلق نہیں۔
سرکاری وکیل نے کہا کہ واٹس ایپ کا ڈیٹا ہے اس کا فرانزک ہونا ضروری ہے، جس پر جج نے استفسارکیا کیا موبائل فون فرانزک کے لیے بھیج چکے ہیں۔
سرکاری وکیل نے جواب دیا جی وہ ہم بھیج چکے ہیں، جس پر جج نے ہدایت کی سپرداری کی درخواست پر میں حکم جاری کرتا ہوں۔
سیشن عدالت نے ایاز امیر کی موبائل سپرداری پر دینے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے حکم دیا کہ موبائل فرانزک کیلئے گیا ہے تفتیش مکمل ہونے کے بعد واپس دیاجائے۔