اشتہار

سارہ انعام قتل کیس : مرکزی ملزم شاہ نوازکی والدہ گرفتار

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : پولیس نے سارہ انعام قتل کیس میں ضانت خارج ہونے پر مرکزی ملزم شاہ نواز کی والدہ ثمینہ شاہ کو گرفتار کر لیا۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی سیشن عدالت میں سارہ انعام قتل کیس کی سماعت ہوئی ، ایڈیشل سیشن جج شیخ سہیل نے کیس کی سماعت کی۔

سارہ کے والد انجینئر انعام الرحیم اپنے وکیل راؤ عبد الرحیم جبکہ درخواست گزار ثمینہ شاہ کے وکیل ارسل امجد ہاشمی عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔

- Advertisement -

وکیل ارسل امجد ہاشمی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ثمینہ شاہ نے ملزم کو گرفتار کرانے میں پولیس کی مدد کی ہے۔ ثمینہ شاہ کی صرف یہ غلطی ہے میں فارم ہاؤس میں موجود تھی۔ فنگر پرنٹ یا اس کے علاوہ بھی کوئی ثبوت ثمینہ شاہ کے خلاف نہیں۔

وکیل راؤ عبد الرحیم کا کہنا تھا کہ میں نے تو بیس دن پہلے اس مسئلے کو ختم کرنے کے لیے ان کو وقت دیا، 9:12 منٹ پر میسج مانتے ہیں ، انہوں نے ایاز امیر کو کب بتایا ریکارڈ پر نہیں، ڈیتھ اور پوسٹمارٹم کے فرق کے بارے میں ڈاکٹر نے لکھا ہے۔

سارہ کے والد کے وکیل نے بتایا کہ پوسٹمارٹم دن ایک بجے ہوا ہے بارہ سے چوبیس گھنٹے پہلے کی ڈیتھ لکھی گئی۔

وکیل کا کہنا تھا کہ ملزم کا بیان ہے بچی آئی رات بھی ڈنر کیا ہے تو پھر بچی کیوں آئی اس لیے کہ اس کے ساتھ جو ہوا بتانا چاہتی ہوگی، دو دن پہلے سی سی ٹی وی بند کیوں ہوا اس کا جواب نہیں ہے۔

راؤ عبد الرحیم نے مزید کہا کہ ثمینہ شاہ کا کردار صرف مدد کرنے کی حد تک ہے یا قتل میں بھی کردار ہے یہ تفتیش میں سامنے آئے گا۔

عدالت نے استفسار کیا کہ خاتون کے ساتھ کیا رابطہ تھا کیوں وہ اچانک آئیں ہیں کیا ثمینہ شاہ کو معلوم نہیں تھا ؟

وکیل ارسل امجد ہاشمی نے بتایا کہ کہ آج کل کے زمانے میں 18 سال کا بچہ بھی مرضی سے فیصلے کرتا ہے۔

عدالت نے ثمینہ شاہ کی ضمانت خارج کر دی، ضمانت خارج ہونے کے بعد پولیس نے ثمینہ شاہ کو گرفتار کر لیا۔

یاد رہے سارہ انعام کو اسلام آباد کے علاقے شہزاد ٹاون میں ان کے خاوند شاہ نواز امیر نے قتل کر دیا تھا،کیس کے مرکزی ملزم شاہ نواز پہلے ہی جیل میں ہیں۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں