تازہ ترین

سارہ شریف کیس: والدین اور چچا پر قتل کی فرد جرم عائد، ملزمان کا فرد جرم ماننے سے انکار

لندن: سارہ شریف قتل کیس میں والدین اور چچا پر قتل کی فرد جرم عائد کر دی گئی ہے، تاہم ملزمان نے فرد جرم ماننے سے انکار کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق 10 سالہ بچی سارہ شریف کے قتل کیس میں اس کے والدین کو عدالت میں پیش کر دیا گیا، پولیس نے والد، سوتیلی ماں اور چچا کو مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا۔

تینوں پر قتل اور قتل کی وجہ بننے کی فرد جرم عائد کی گئی، عدالت کو بتایا گیا کہ تینوں ملزم جرم سے انکاری ہیں، گلفورڈ مجسٹریٹ نے اولڈ بیلی کورٹ میں پیشی تک ملزمان کو حراست میں رکھنے کا ریمانڈ دے دیا۔

پراسیکیوٹر نے عدالت میں بیان دیا کہ سارہ شریف کی لاش اپنے گھر سے بیڈروم کے بنک بیڈ سے ملی، سارہ کی موت کی اصل وجہ تاحال معلوم نہیں ہو سکی ہے۔

جج ٹان اکرام نے ملزمان کو منگل تک حراست میں رکھنے کا ریمانڈ دیا، ملزمان کو آئندہ منگل پھر عدالت میں پیش کیا جائے گا، تینوں ملزمان کو 9 اگست کو پاکستان سے واپسی پر گرفتار کیا گیا تھا، گزشتہ رات سرے پولیس نے چارج لگانے کی تصدیق کی تھی۔

واضح رہے کہ برطانوی پولیس نے گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ سارہ شریف کے والد عرفان شریف، سوتیلی والدہ بینش اور چچا فیصل ملک کو برطانیہ میں لینڈ کرتے ہی گرفتار کر لیا ہے۔ پاکستان میں عرفان اور بینش کے پانچ بچے پولیس کی حفاظتی تحویل میں ہیں۔

پولیس ریکارڈ کے مطابق جہلم سے تعلق رکھنے والے عرفان شریف نے 2009 میں برطانیہ میں پولش خاتون سے شادی کی تھی، جن سے ان کی ایک بیٹی اور بیٹے کی پیدائش ہوئی۔ عرفان شریف اپنی دوسری بیوی بینش بتول اور بچوں کے ساتھ سرے منتقل ہو گئے تھے، جس کے بعد سارہ شریف کی لاش 10 اگست کو گھر سے ملی تھی، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں سارہ کے جسم پر زخموں کے نشانات پائے گئے تھے۔

Comments

- Advertisement -