اتوار, اکتوبر 13, 2024
اشتہار

وزیر تعلیم سندھ عظمیٰ بخاری کے بیان پر حیرت کا اظہار

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: وزیر تعلیم سندھ سید سردار علی شاہ نے وزیر اطلاعات و نشریات پنجاب عظمیٰ بخاری کے بیان پر حیرت کا اظہار کیا ہے۔

سردار علی شاہ نے اپنے بیان میں کہا کہ پنجاب کے تعلیمی نظام کی طرح عظمیٰ بخاری بھی اپڈیٹڈ نہیں ہیں، ان کی اطلاع کیلیے عرض ہے کہ پنجاب میں ایک کروڑ 20 لاکھ بچے اسکولوں سے باہر ہیں جن کے مستقبل کے حوالے سے صوبے کی کوئی پالیسی واضح نہیں۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں پاکستان کی پہلی ٹیچرز لائسنس پالیسی کا اطلاق ہو چکا ہے جس سے ہم نے ٹیچنگ معیار کو بہتر کرنے کا آغاز کر دیا ہے، سندھ نے اسکولز کی اپگریڈیشن پالیسی منظور کر دی ہے، صوبے میں 60 ہزار سے زائد اساتذہ کی میرٹ پر بھرتیاں کی جا چکی ہیں۔

- Advertisement -

ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں کوئی بھی اسکول استاد نہ ہونے کی وجہ سے بند نہیں ہے، پنجاب میں اس وقت بھی سرکاری اسکولوں میں 80 ہزار سے زائد اساتذہ کی کمی ہے، تمام تر چیلیجز کے باوجود سندھ میں اصلاحات کا عمل جاری ہے، سندھ میں سیلاب کی وجہ سے اسکولز متاثر ہوئے ہیں مگر پنجاب میں ایسی کوئی صورتحال بھی نہیں ہوئی۔

صوبائی وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ کراچی کے گورنمینٹ اسکولز کے طالب علم نے بورڈ کے امتحان میں پہلی پوزیشن حاصل کی ہے، یونیسکو کے ٹیچنگ پریکٹسز کے مقابلے میں سندھ کے اساتذہ نے نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کیا، 25 ممالک کے درمیاں ہونے والے مقابلے میں سندھ کے رورل ایریا کے سرکاری اسکول کی استاد تبسم لغاری نے پہلی پوزیشن حاصل کی۔

سردار علی شاہ نے کہا کہ ہم نے تعلیمی اصلاحات میں کئی اقدامات میں پہل کی ہے، پاکستان کی پہلی ٹرانس جینڈر ایجوکیشن پالیسی متعارف کروائی جا رہی ہے، اپنے خاندان کی کفالت کرنے والے بچوں کو تعلیم کے ساتھ ہنر سکھانے کیلیے سندھ میں نصاب لانلچ کیا گیا ہے، سندھ میں تمام مذاہب کے بچوں کو ان کے اپنے مذہب کے مطابق تعلیم دینے کیلیے نصاب مرتب کیا گیا ہے۔

’یونیسکو کے تھرڈ پارٹی تجزیے نے سندھ کے نصاب کو کئی زاویوں سے بہتر قرار دیا ہے۔ پنجاب کے امتحانی مراکز فروخت ہونے کی گواہی خود وزیر پنجاب اپنے ایک وڈیو بنان میں دے چکے ہیں۔ پنجاب کے وزاء کو ان کی اپوزیشن سے ملنے والی تکالیف آگاہ ہیں اور اس پر ہمدردی کرتے ہیں۔ سندھ میں ہم نے اپوزیشن کے ساتھ بیٹھ کر تعلیم کے معاملے پر سیاست نہ کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی خدمات سندھ کی تعلیم کی ترقی کیلیے حاصل کرنا ہماری سیاسی کامیابی ہے، 19 صدی کے اسکولوں کا طعنہ دینے والوں کو یاد دلاتا چلوں کہ سندھ کے اپنے لوگوں نے 19 صدی میں جو اسکولز قائم کیے جو آج بھی قائم ہیں، سندھ میں 19ویں صدی میں تعلیم حاصل کرنے والی شخصیات نے پاکستان کی تحریک میں نمایاں کردار ادا کیا۔

وزیر تعلیم نے کہا کہ پالاننگ کمیشن آف پاکستان کی حال ہی میں جاری کردہ رپورٹ میں لرننگ آئوٹ کم میں سندھ کا نوشہروفیروز ضلع پنجاب کے 60 اضلاع سے آگے ہے، پنجاب حکومت کو وفاقی حکومت کی طرف سے سندھ کے ساتھ رکھے سلوک کو دیکھ کر بھی بات کرنی چاہیے، تمام چیلنجز کے باوجود ہم نے اپنی خامیوں کو کبھی چھپایا نہیں ہے۔

سردار علی شاہ نے کہا کہ کسی کو یاد ہے وفاق کی طرف سے ملک میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ ہے، سندھ کو چھوڑیں، بتائیں پنجاب کو وفاقی تعلیمی ایمرجنسی سے کیا ملا ہے؟

Comments

اہم ترین

انور خان
انور خان
انور خان اے آر وائی نیوز کراچی کے لیے صحت، تعلیم اور شہری مسائل پر مبنی خبریں دیتے ہیں

مزید خبریں