پاکستان کے سابق اور چیمپئنز ٹرافی فاتح کپتان سرفراز احمد کو سینٹرل کانٹریکٹ کی ڈی کٹیگری میں کس نے رکھا سابق چیف سلیکٹر انضمام الحق نے بتا دیا۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وچیف سلیکٹر لیجنڈری انضمام الحق نے چیمپئنز ٹرافی 2017 کے فاتح کپتان سرفراز احمد کے ساتھ ہونے والی زیادتی پر کھل کر بات کی اور بتایا کہ کس نے انہیں سینٹرل کانٹریکٹ کی ڈی کٹیگری میں رکھا۔
ایک مقامی نجی ٹی وی کے اسپورٹس پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انضمام الحق نے بتایا کہ ذکا اشرف کے دور میں جب انہیں چیف سلیکٹر بنایا گیا تھا تو سینٹرل کانٹریکٹ میں سابق کپتان سرفرازا حمد ڈی کٹیگری میں تھے جو ان کے ساتھ زیادتی تھی۔
سابق اسٹائلش بلے باز نے کہا کہ اس وقت کے چیئرمین ذکا اشرف نے انہیں سینٹرل کانٹریکٹ دیکھنے کا کہا لیکن زیادہ چھیڑ چھاڑ نہیں کرنے دی تاہم میں نے سرفراز احمد کے لیے آواز اٹھائی اور کہا کہ ٹھیک ہے وہ اس وقت نہیں کھیل رہا لیکن وہ پاکستان کا کپتان رہا ہے اور اس کو ڈی کٹیگری میں رکھنا کسی طور درست نہیں۔ میں نے پھر سرفراز کو ڈی سے بی کٹیگری دی۔
انضمام الحق نے کہا کہ میں نے اس وقت کہا کہ سرفراز پاکستان کا کپتان رہ چکا ہے اس کے ساتھ یہ رویہ نہ رکھا جائے۔ یا تو اسے سینٹرل کانٹریکٹ نہ دو اور اگر دینا ہے تو پھر عزت کے ساتھ اس کا جائز مقام دو، کھلاڑیوں کی حق تلفی ٹیم میں اختلافات پیدا کرتی ہے جس کا خمیازہ ہم پرفارمنس کی صورت بھگت رہے ہیں۔
انضمام نے کہا کہ انہوں نے پی سی بی کی ایک اور پالیسی ختم کرائی جس کے تحت سابق کپتان کو ہمیشہ اے کٹیگری دینا تھا میں نے اس کو پرفارمنس سے مشروط کیا اور کہا کہ سابق کپتان کو عزت دیں لیکن اے کٹیگری میں شمولیت کو پرفارمنس سے جوڑیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری کرکٹ تب ہی ترقی کر سکتی ہے جب میرٹ پر فیصلے کیے جائیں۔ اپنی پرفارمنس پر اگر کوئی اے کٹیگری کا اہل نہیں تو پھر چاہے وہ بابر اعظم ہی کیوں نہ ہو، اس کو یہ کٹیگری نہ دی جائے اور اگر کارکردگی پر 6 یا 7 کھلاڑی بھی اے کٹیگری کے اہل ہیں تو انہیں شامل کیا جائے۔