لاہور : پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے کہا ہے کہ سرفراز احمد گریم اسمتھ اور مصباح الحق سے بہتر کپتان تھے، ایک بات ان میں ایک ایسی بات دیکھی جو کسی کپتان میں نہیں دیکھی۔
یہ بات انہوں نے عامر سہیل کے یوٹیوب چینل پر گفتگو کرتے ہوئے کہی، بات چیت کے دوران انہوں نے اپنے دور کے آخری کپتان سرفراز احمد کو سب سے بہتر کپتان قرار دیا۔
مکی آرتھر کا کہنا تھا کہ پاکستان ٹیم کے ساتھ کام کرنا سب سے زیادہ اچھا لگا جبکہ پاکستانی میڈیا کو ڈیل کرنا مشکل تھا کیونکہ وہ سرے سے تعاون ہی نہیں کرتا۔
سابق کپتان سرفراز احمد سے متعلق بات کرتے ہوئے مکی آرتھر نے انکشاف کیا کہ سرفراز احمد کے ساتھ میرا تعلق بہت اچھا رہا، وہ ایک باکمال کپتان تھا۔
Micky Arthur: I work with Smith, Clarke & Misbah, they are very good leaders. One thing @SarfarazA_54 had that I hadn't seen before he had the ability to be an authoritative voice & disciplinarian on the field but in the dressing room he transformed into a "Brother" to a guys pic.twitter.com/oh8lFQyPY0
— Najeeb ul Hasnain (@ImNajeebH) December 8, 2020
انہوں نے بتایا کہ سرفراز میں ایک بات ایسی دیکھی جو میں نے اس سے پہلے کسی کپتان میں نہیں دیکھی، سرفراز اگر میدان میں کھلاڑیوں کو غصے میں کچھ بول رہے ہوتے تھے لیکن جب ڈریسنگ روم میں آتے تو ان کے بھائی بن جاتے اور ہر ایک سے گھل مل جاتے جیسا کہ کچھ ہوا ہی نہیں۔
انہوں نے بتایا کہ دنیا نے صرف ان کو گراؤنڈ میں دیکھا ہے لیکن ڈریسنگ روم میں کسی نے نہیں دیکھا، سرفراز اپنے کھلاڑیوں کے مقبول ترین کپتان تھے، ایسی بات میں نے مائیکل کلارک، گریم اسمتھ اور مصباح الحق کے ساتھ کام کرتے نہیں دیکھی، سو یہ بات انہیں دوسروں سے ممتاز بناتی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں مکی آرتھر نے کہا کہ پاکستان میں اچھا ٹیلنٹ موجود ہے، میں نے جب چارج سنبھالا تو اسٹرکچر وغیرہ کے ساتھ رہتے ہوئے کام کرنا تھا، ٹیم رینکنگ بہتر کرنا مشن تھا، ہم نے پہلی پوزیشن بھی حاصل کی، میرے ساتھ مصباح اور یونس جیسے بڑے کھلاڑی تھے۔
سری لنکا ٹیم کے لئے کوچنگ کرنے والے مکی آرتھر کا کہنا ہے کہ میں اس بات پر یقین رکھتا ہوں کہ ہم 2019کا ورلڈ کپ باآسانی جیت سکتے تھے لیکن ویسٹ انڈیز سے ہارنے کا دکھ رہا۔
اس کے باوجود ہم نے پوائنٹس ٹیبل پر نیوزی لینڈ کے ساتھ نمبر چار پر فنش کیا، نیوزی لینڈ نیٹ رن ریٹ پر آگے چلا گیا، ہم نے بڑی ٹیموں کو ہرادیا تھا، سیمی فائنل کھیلنے والی اکثر ٹیمیں ہم سے ہاری تھیں۔
میں اپنے دور میں سب کچھ تو حاصل نہیں کرسکا لیکن بہت کچھ اچھا ہوا، ٹیسٹ ٹیم نمبر ون بنی، چیمپئنز ٹرافی جیتی۔ٹی 20 میں بھی اچھا رہے۔