سرگودھا: تین ماہ قبل کالج کے گیٹ سے لاپتا ہونے والی دو طالبات کو پولیس نے بازیاب کروا کر اغوا کار گروہ کے سرغنہ کو گرفتار کر لیا۔
ڈی پی او ڈاکٹر اسد اعجاز نے بتایا کہ دونوں طالبات گورنمنٹ ڈگری کالج میں سیکنڈ ایئر کی طالبات ہیں جو بیرون ملک بردہ فروشی کرنے والے گروہ کی قید میں تھیں۔
انہوں نے بتایا کہ گروہ کے سرغنہ کو گرفتار کر لیا جبکہ دیگر کارندوں کی تلاش جاری جاری ہے، طالبات کی بازیابی کیلیے پولیس نے 11 شہروں میں چھاپے مارے جن میں بلوچستان میں ایران بارڈر، سیالکوٹ اور اسلام آباد بھی شامل ہیں۔
پولیس کے مطابق بازیاب طالبات کو والدین کے حوالے کر دیا جبکہ ان کا میڈیکل بھی کروایا جا رہا ہے، کئی لڑکیاں اس گروہ کی قید میں ہیں بازیابی کی کوشش جاری ہے۔
طالبات کہاں سے بازیاب ہوئیں؟ ڈی پی او نے صحافیوں کے سوال کا جواب نہیں دیا۔
23 دسمبر کو ملتان کے نشتر میڈیکل کالج کے گارڈن سے طالبہ کے اغوا کا مقدمہ تھانہ کینٹ میں درج کیا گیا تھا جس کے بعد انکوائری کیلیے سینئر فیکلٹی ممبران پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے دی گئی تھی۔
انکوائری کمیٹی کو 24 گھنٹوں میں رپورٹ جمع کروانے کی ہدایت کی گئی تھی جبکہ سکیورٹی ایجنسی کو شوکاز نوٹس جاری کر کے سپروائزر کو معطل کر دیا گیا تھا۔
مغویہ فائنل ایئر کی طالبہ تھی، معاذ ارشد اور مغویہ نشتر یونیورسٹی سے ہاسٹل جا رہے تھے کہ عبدالرحمان اور عبدالکریم طالبہ کو اغوا کر کے گاڑی میں فرار ہوئے تھے۔
ترجمان نشتر میڈیکل یونیورسٹی کا کہنا تھا کہ طالبہ کو گزشتہ رات ہی بحفاظت بازیاب کروا لیا گیا تھا۔