جمعہ, جنوری 24, 2025
اشتہار

صارم کیس: جائے واردات پر 7 جنوری اور 18 جنوری کے واقعات دہرائے گئے

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی : صارم قتل کیس میں تحقیقاتی ٹیم پھر کرائم سین کا جائزہ لیا کہ بچے کی لاش کس طریقے سے نکالی گئی اور سب سے پہلے کس نے بدبو محسوس کی۔

تفصیلات کے مطابق نارتھ کراچی میں 7 سالہ صارم کے قتل کے بعد ڈی آئی جی ویسٹ کی جانب سے بنائی گئی خصوصی تحقیقاتی ٹیم ایک مرتبہ پھر کرائم سین پر پہنچی، ٹیم کی جانب سے اپارٹمنٹ میں کرائم سین ری بلٹ کرنے کے بعد ری اینیکمنٹ کیا گیا۔

تحقیقاتی ٹیم نے بتایا کہ وقوعے کے روز پولیس پہنچی تو کرائم سین خراب ہو چکا تھا، اس لیے یہ ایکسرسائز کی جارہی ہے ، مقتول کے لاپتہ ہونے کے روز کی طرح معاملات دہرائے گئے، سات جنوری کی طرح کرائم سین ری کریٹ کیا۔

- Advertisement -

تحقیقاتی ٹیم کا کہنا تھا کہ اس موقع پر عینی شاہدین کے علاوہ وال مین کی مدد بھی لی گئی، جو 7 جنوری کو موقع پر موجود تھے، ٹیم کے ہمراہ صارم کی فیملی اور دیگر افراد بھی تھے۔

تحقیقاتی ٹیم نے سوال کیا کہ 18 تاریخ کو جب لاش ملی تو کس طریقے سے نکالی گئی سب سے پہلے کس نے بدبو محسوس کی اور دیکھا، اس شخص کی مدد بھی لی گئی۔

ٹیم کے مطابق کرائم سین پر باقاعدہ کوئی ڈھکن نہیں لگا ہوا تھا، اسے 18 جنوری والی کرائم سین کی پوزیشن پر ری بلٹ کیا گیا۔

خصوصی ٹیم نے دونوں کرائم سین ری بلٹ کرنے کے بعد گواہوں کی موجودگی میں فلم بنائی اور فوٹوگرافی کی، تحقیقاتی ٹیم کے ہمراہ کرائم سین یونٹ بھی موجود تھی۔

ٹیم کا کہنا تھا کہ پوری تفتیش کا دارومدار اب صرف ڈی این اور فارنزک پر ہے، آئی جی سندھ کی جانب سے روزانہ فالو اپ لیا جاتا ہے، آئی جی اور ڈی آئی جی لیبارٹری سے مسلسل رابطے میں ہیں ڈی این اے موصول ہوتے ہیں کیس جلد ہونے کا امکان ہے۔

صارم کیس کی تمام خبریں 

اہم ترین

نذیر شاہ
نذیر شاہ
نذیر شاہ کراچی میں اے آر وائی نیوز کے کرائم رپورٹر ہیں

مزید خبریں