کراچی: صارم قتل کیس میں پولیس کی خصوصی ٹیم کی جانب سے تحقیقات کا عمل جاری ہے، گزشتہ رات حراست میں لیے گئے 2 افراد کو چھوڑ دیا گیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق تحقیقاتی ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ رات حراست میں لیے گئے 2 افراد کو چھوڑ دیا گیا ہے۔ تفتیش میں دونوں افراد کو کلیئرقرار دے دیا گیا۔
تحقیقاتی ذرائع کے مطابق دونوں افراد وقوع کے وقت اپنی نوکریوں پر تھے، تحقیقاتی ٹیم کے پاس اس وقت 7 افراد زیرتفتیش ہیں، جلد ڈی این اے حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ صارم قتل کیس میں خصوصی انویسٹی گیشن ٹیم اب تک 30 سے زائد افراد سے تحقیقات کر چکی ہے، دوران تفتیش مشتبہ بات سامنے آئی تو ان افراد کے بھی ڈی این اے کے نمونے لیے جائیں گے۔
ٹیم نے صارم کے بڑے بھائی اور اس کے دوستوں سے بھی پوچھ گچھ کی، گزشتہ روز 7 مشکوک افراد کے ڈی این اے نمونے جامعہ کراچی کی لیبارٹری بھجوائے گئے تھے۔
خصوصی انویسٹی گیشن ٹیم نے میڈیکو لیگل افسر سے بھی ان کی دوبارہ رائے حاصل کی ہے، میڈیکل رپورٹ کے مطابق لاش جب ٹینک سے نکالی گئی تو 8 سے 10 گھنٹے ہو گئے تھے، انویسٹی گیشن ٹیم کو لگتا ہے کہ لاش کو انڈر گراؤنڈ واٹر ٹینک میں 10 سے کئی گھنٹے زیادہ ہو چکے تھے۔
صارم کے والدین نے قاتلوں کی عدم گرفتاری پر دھرنا دے دیا
اب تک زبانی شواہد ہی سامنے آ سکے ہیں، کوئی ٹھوس شواہد سامنے نہیں آئے، گزشتہ روز زیر زمین پانی کے ٹینک سے کچھ فنگر پرنٹس اور دیگر شواہد بھی اکٹھے کیے گئے ہیں، رہائشی پروجیکٹ کے بند فلیٹس کو بھی چیک کیا گیا۔
حتمی نتائج کے لیے کیمیکل رپورٹ اور ڈی این اے کی رپورٹس کو دیکھا جائے گا، ٹیم کے ہمراہ کرائم سین یونٹ اور سی پی ایل سی کی ٹیم بھی تفتیش کر رہی ہے۔