کرونا وائرس کی سخت پابندیوں کے دوران بورس جانسن کو سرکاری رہائش گاہ کر تقریب منعقد کرنا مہنگا پڑگیا، بچوں نے برطانوی وزیراعظم کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن نے لاک ڈاؤن کے باوجود ڈاوننگ اسٹریٹ گارڈن میں تقریب منعقد کی تھی، جس کی تصاویر بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں تھیں۔
سرکاری رہائش گاہ پر تقریب منعقد کرنے پر عوام نے بورس جانسن کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے استعفے کا مطالبہ کیا تھا۔
عوام کیساتھ ساتھ اراکین پارلیمنٹ کی جانب سے بھی وزیراعظم کو آڑے ہاتھوں لیا جارہا تھا، اپوزیشن لیڈر نے بھی برطانوی وزیراعظم کو ‘بے شرم آدمی‘ قرار دیتے ہوئے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کردیا۔
وزیراعظم پر تنقید کا سلسلہ تو جاری تھا کہ برطانوی بچوں نے بورس جانسن پر جملے کسنا شروع کردیے۔
ایک پانچ سالہ بچی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے جس میں وہ کہہ رہی ہے کہ ‘وزیراعظم بورس جانسن دوسروں کو تو کورونا پابندیوں پر عمل کا کہتے رہے مگر خود کرونا پابندیوں کی خلاف ورزی کررہے ہیں’۔
پانچ سالہ بچی نے بورس جانسن کو کہا کہ ‘آپ بہت شرارتی ہیں اور آپ کو اپنی شرارتوں پر معافی بھی مانگنی چاہیے’۔