تازہ ترین

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

خفیہ معلومات : سعودی حکومت نے کڑی سزا کا اعلان کردیا

ریاض : پبلک پراسیکیوشن نے وضاحت کی ہے کہ خفیہ معلومات یا دستاویزات افشا کرنا سنگین جرم ہے جس پر20 برس قید اور دس لاکھ ریال جرمانہ ہوسکتا ہے۔

سبق نیوز نے  پراسیکیوشن کی جانب سے جاری انتباہی نوٹس کے حوالے سے کہا ہے کہ پراسیکیوٹر کی جانب سے جاری قانون کی شق ’الف‘ کے مطابق حفیہ معلومات یا دستایزات کا اجرا یا افشا کرنا بڑے جرائم میں شامل ہے جس پر قید کی سزا مقرر ہے۔

پراسیکیوشن کی جانب سے جاری انتباہی نوٹس میں چھ نکات بیان کیے گئے ہیں جن کے مرتکب کو سزا کا سامنا کرنا پڑتا ہےـ بیان کیے گئے نکات میں خفیہ معلومات کا افشا یا اشاعت، خفیہ معلومات کے حصول کے لیے کسی ایسے مقام میں داخل ہونا جہاں جانا منع ہے، خفیہ معلومات کا کسی بھی غیر قانونی ذریعے یا طریقے سے حصول۔

انتباہی نوٹس کے چوتھے نکتے میں کہا گیا ہے کہ قومی امن یا مفاد عامہ سے متعلق کسی بھی خفیہ دستاویز کو تلف کرنا جبکہ وہ اس امر سے واقف ہوکہ یہ قومی ملکی امن یا مفاد عامہ سے متعلق ہے یا عسکری، سیاسی، معاشی، سفارتی و اجتماعی امور سے تعلق رکھنے والی کسی بھی دستاویز کو جان بوجھ کر تلف کرنا۔

پانچویں نکتے کے مطابق خفیہ معلومات یا دستاویزات تک غیرقانونی طریقے سے رسائی اور چھٹے و آخری نکتے میں کہا گیا ہے کہ قانونی طور پر باقاعدہ اجازت کے بغیر کسی سرکاری دستاویز یا اہم معلومات کے بارے میں کسی کو معلومات پہنچانا بھی قانون شکنی کے زمرے میں شامل ہے جس پر قید و جرمانے کی سزا کا اطلاق ہوگا۔

Comments

- Advertisement -