سعودی وزیر خارجہ، شہزادہ فیصل بن فرحان نے یورپی ممالک کی جانب سے فلسطین کو ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔
عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی وزیر خارجہ، شہزادہ فیصل بن فرحان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے بارے میں یورپی موقف کافی نہیں ہے اور جنگ کا خاتمہ ضروری ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو کوئی دو ریاستی حل کو ترجیح دیتا ہے اسے (یورپی ممالک) کو فوری طور پر فلسطین کو ریاست کے طور پر تسلیم کر لینا چاہیے۔
عالمی برادری پر شہزادہ فیصل نے زور دیا کہ وہ فلسطینی اتھارٹی کے اصلاحاتی نقطہ نظر کو دیکھے۔ انہوں نے کہا اسرائیل مغربی کنارے میں فلسطینی اتھارٹی کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل نے سعودی عرب سمیت عرب وزرائے خارجہ کو مقبوضہ فلسطین کے علاقے مغربی کنارے کے شہر رام اللہ جانے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیل نے سعودی عرب سمیت عرب وزرائے خارجہ کو رام اللہ جانے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے، ایک اہلکار نے اسرائیلی اخبار کو بتایا کہ اس کی وجہ یہ ہے کہ فلسطینی اتھارٹی عرب وزرا خارجہ کی رام اللہ میں میزبانی کی خواہش رکھتی ہے تاکہ فلسطینی ریاست قائم کی جائے۔
سعودی وزیر خارجہ کے دورے کا اعلان اس وقت سامنے آیا تھا جب اسرائیلی وزیر نے مغربی کنارے کو یہودی ریاست بنانے کا ارادہ ظاہر کیا تھا۔
اسرائیلی وزیر دفاع کاٹز اور وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ نے بتایا کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں 22 نئی یہودی بستیوں کے قیام کی منظوری دی گئی ہے۔
روس کا نیٹو پر ممکنہ حملہ، جرمن ڈیفنس چیف نے خبردار کردیا
اسرائیلی وزرا نے بتایا کہ علاقے میں کئی بستیاں پہلے سے موجود ہیں جو حکومتی اجازت کے بغیر تعمیر کی گئیں تاہم اب اسرائیلی قانون کے تحت انہیں بھی قانونی کیا جائے گا۔