منگل, نومبر 12, 2024
اشتہار

سعودی عرب: گھریلو ملازمین کے لیے اہم خبر

اشتہار

حیرت انگیز

سعودی عرب میں کام کرنے والے گھریلو ملازمین کے لیے اہم اعلان کرتے ہوئے وزارت افرادی قوت نے انھیں جنرل انشورنس پالیسی حاصل کرنے کی ہدایت کی ہے۔

غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اس سلسلے میں سعودی وزارت افرادی قوت کا کہنا ہے کہ آئندہ سال یکم فروری 2024 سے گھریلو عملے کے لیے لازمی ہوگا کہ وہ نئے معاہدوں کے لیے جنرل انشورنس پالیسی حاصل کریں۔

مقامی اخبار کے مطابق اس بیمہ پالیسی کا اطلاق ان گھریلو کارکنوں پر ہو گا جن کے ویزے وزارت افرادی قوت کے پورٹل ’مساند‘ کے ذریعے جاری کیے جائیں گے۔

- Advertisement -

سعودیہ میں گھروں میں خدمات انجام دینے والے ملازمین کے معاہدے کی تصدیق کے لیے جنرل بیمہ پالیسی حاصل کرنا ضروری ہوگا۔ بیمہ پالیسی کارکن کے مملکت پہنچنے کے دو برس تک کارآمد ہوگی۔ اس کے بعد آجر و اجیر باہمی رضامندی سے اسے جاری رکھنے یا نہ رکھنے کا فیصلہ کریں گے۔

وزارت افرادی قوت نے بیمہ پالیسی کے حوالے سے واضح کیا کہ یہ عمل فریقین کے مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔

رواں برس 2023 کے آغاز میں وزارت افرادی قوت کی جانب سے گھریلو کارکنوں کے لیے جنرل انشورنس پالیسی کا اختیار دیا گیا تھا جس سے تقریباً ایک لاکھ 75 ہزار صارفین نے استفادہ حاصل کیا۔

بیمہ پالیسی کا نفاذ کارکن کے مملکت آنے اور کام شروع کرنے کے ساتھ ہی کیا جاتا ہے جو دو برس تک کےلیے کارآمد ہوتی ہے۔

فریقین کے حقوق کے تحفظ کے پیش نظر کارکنوں کی جنرل بیمہ پالیسی متعارف کرائی گئی ہے۔ کوئی ملازم اپنے اسپانسر کے پاس سے فرار ہوجائے تو اس صورت میں بیمہ پالیسی کی مد میں اس کے ویزے کے اِجرا کی رقم ادا کی جائے گی۔

اگر کوئی ملازم انتقال کرجاتا ہے تو اس کی لاش اوردیگر اشیا اس کے ملک روانہ کرنے کے اخراجات بھی بیمہ پالیسی کے ذریعے ادا کیے جائیں گے۔ ملازمت کے دوران کارکن کے حقوق کا تحفظ بھی بیمہ پالیسی کے ذریعے کیا جاتا ہے۔

ایس صورت میں کہ آجر کی جانب سے کارکن کو تنخواہ اور واجبات ادا نہیں کیے جاتے یا آجر کا انتقال ہوجاتا ہے یا وہ کسی وجہ سے معذور ہو جاتا ہے ان صورتوں میں بیمہ پالیسی کارکن کے حقوق کا بھی تحفظ کرے گی۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ سعودی عرب میں پہلی بار آنے والے گھریلو ملازموں کے ورک ایگریمنٹ کی تصدیق کے ساتھ ہی بیمہ پالیسی بھی جاری کی جائے گی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں