تازہ ترین

پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا اہم بیان

اسلام آباد : پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے...

ملازمین کے لئے خوشخبری: حکومت نے بڑی مشکل آسان کردی

اسلام آباد: حکومت نے اہم تعیناتیوں کی پالیسی میں...

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

سعودی عرب : معیشت کی بہتری کیلئے محمد بن سلمان کا اہم اعلان

ریاض : سعودی عرب نے تیل پر منحصر اپنی معیشت کو متنوع بنانے کی کوشش کے تحت نئی قومی سرمایہ کاری حکمت عملی کا اعلان کیا ہے، ریاض نے اس کے تحت سالانہ 100ارب ڈالر سے زیادہ کی غیر ملکی سرمایہ کاری کا ہدف مقرر کیا ہے۔

سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ادارے سعودی پریس ایجنسی (ایس پی اے) کے مطابق مملکت سعودیہ کے عملاً حکمراں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے قومی سرمایہ کاری حکمت عملی پیش کی ہے۔

یہ حکمت عملی سعودی عرب کے ویژن 2030 کے اہداف کا حصہ ہے، اس اسٹریٹیجی کے تحت سالانہ تقریباً 103 ارب ڈالر غیر ملکی سرمایہ کاری حاصل کرنے اور 2030 تک گھریلو سرمایہ کاری کو بڑھا کر1.7 ارب ڈالر کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

عرب نیوز کے مطابق سعودی عرب کے وژن2030 کا اعلان سال 2016 میں کیا گیا تھا، جس کا مقصد دنیا میں تیل برآمد کرنے والے سب سے بڑے ملک کی معیشت کو متنوع بنانا ہے۔

این آئی ایس میں کیا ہے؟

ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان جو کے ایم بی ایس کے نام سے معروف ہیں نے اس موقع پر کہا کہ آج سعودی عرب سرمایہ کاری کے ایک نئے دور میں داخل ہورہا ہے جو مملکت کے اور بین الاقوامی پرائیویٹ سیکٹر کے سرمایہ کاروں کو مزید اور زیادہ بہتر مواقع فراہم کرے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ نئی قومی سرمایہ کاری حکمت عملی (این آئی ایس)کے تحت مختلف شعبوں بشمول مینوفیکچرنگ، قابل تجدید توانائی، ٹرانسپورٹ اور لوجسٹکس، سیاحت، ڈیجیٹل انفراسٹرکچر اور ہیلتھ کیئر میں سرمایہ کاری کے جامع منصوبوں پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔

شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ یہ حکمت عملی اس مقصد کے حصول کا ایک ذریعہ ہے اور ہمیں اپنے اہداف تک پہنچنے اور اپنے عظیم لوگوں کی امنگوں کو پورا کرنے کے لیے اپنی صلاحیتوں پر بھروسے کا بھی مظہر ہے۔”

ولی عہد کے مطابق قومی سرمایہ کاری حکمت عملی کا محور”سرمایہ کاروں کو بااختیار بنانا، سرمایہ کاری کے مواقع پیدا کرنا، مالیاتی حل فراہم کرنا اور مسابقت کو بڑھانا” ہے۔ یہ سرکاری اور نجی شعبوں کے درمیان شراکت داری کو بڑھانے میں بھی معاون ثابت ہو گی۔

شہزادہ محمد نے وضاحت کی ہے کہ مملکت کے اہم سرمایہ کاری اہداف مشترکہ کوششوں اور پبلک انویسٹمنٹ فنڈ (پی آئی ایف) جیسے متعدد اداروں کی اپنی حکمت عملی کے مطابق سعودی عرب میں سرمایہ کاری کے ذریعے حاصل کیے جائیں گے۔

ایس پی اے کے مطابق نئی قومی سرمایہ حکمت عملی کے اہداف کے حصول کے لیے خصوصی اقتصادی زون قائم کیے جائیں گے، مسابقتی ضابطے بنائے جائیں گے اورخصوصی مراعات دی جائے گی۔ پرائیوٹ سیکٹر کو سرمایہ کاری کے حصول کے لیے نئے مالیاتی حل تیار کیے جائیں گے۔

ایس پی اے کے مطابق این آئی ایس سے سعودی عرب کی غیر تیل برآمدات کے تناسب کو مجموعی غیرتیل جی ڈی پی کے 16 فیصد سے بڑھا کر 50 فیصد تک کیا جائے گا۔ نیز بے روزگاری کی شرح کو سات فی صد تک کم کرنے اور 2030 تک عالمی مسابقتی اشاریہ میں مملکت کو دس اعلیٰ ممالک میں شامل کرنے کے ویژن کے اہداف بھی حاصل ہوں گے۔

عرب دنیا کی سب سے بڑی معیشت سعودی عرب اپنے انتہائی قدامت پسند امیج کو تبدیل کرنے کی مسلسل کوشش کر رہا ہے۔

سن 2017 میں مملکت کے عملاً رہنما بننے کے بعد سے ہی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے متعدد اقتصادی اور سماجی تبدیلیوں کا اعلان کیا ہے۔ ان میں خواتین کو گاڑی چلانے کی اجازت، سنیما ہال کھولنے، موسیقی کے پروگراموں اور دیگر تفریحی تقریبات میں مردو خواتین کی مشترکہ شرکت کی اجازت وغیرہ شامل ہے۔

محمد بن سلمان نے تاہم اسی کے ساتھ ساتھ اظہار رائے کی آزادی پر قدغن لگانے کا سلسلہ بھی جاری رکھا ہے۔ اب تک متعدد خواتین کارکنوں، مذہبی رہنماؤں اور صحافیوں نیز ایم بی ایس کی مخالفت کرنے والے شاہی خاندان کے افراد کو بھی گرفتار کیا جاچکا ہے۔

سعودی عرب نے جس طرح کی قومی سرمایہ کاری حکمت عملی کا اعلان کیا ہے خلیج کے دیگر ممالک بالخصوص متحدہ عرب امارات پہلے سے ہی اس پر عمل پیرا ہے۔

 

Comments

- Advertisement -