ریاض: سعودی عرب نے رضاکارانہ کام کے لائسنس کے اقدام کا آغاز کیا ہے جس کا مقصد رضاکاروں کو اہل بنانا اور ان کی صلاحیتوں کو بڑھانا ہے، جو انہیں ایک منظم اور محفوظ فریم ورک کے اندر اپنے فرائض انجام دینے کے قابل بنائے گا۔
سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ قدم رضاکارانہ کام کو منظم اور بااختیار بنانے کے بنیادی ستونوں کا حصہ ہے، خاص طور پر حجاج کی خدمت میں۔
انسانی وسائل اور سماجی ترقی کے وزیر انجینئر احمد الراجی نے حجاج کی خدمت کے لیے نان پرافٹ ورک آبزرویٹری فاؤنڈیشن کا آغاز کیا۔ آبزرویٹری شعبے کی اصل صورت حال پر نظر رکھتی ہے اور منظم طریقے سے ڈیٹا اکٹھا کرتی ہے اور اس کا تجزیہ کرتی ہے، جو غیر منافع بخش تنظیموں کو درپیش چیلنجوں اور رکاوٹوں سے نمٹنے کے لیے معیاری مطالعات کی تیاری میں حصہ ڈالتی ہے۔
یہ اقدام بین الاقوامی نان پرافٹ سیکٹر ایگزیبیشن 2025 (IENA) کے تیسرے ایڈیشن کے افتتاح کے موقع پر سامنے آیا، جس میں ایک سماجی سرمایہ کاری فورم اور ایک خلیجی فورم شامل ہے تاکہ غیر منافع بخش شعبے اور سرکاری اور نجی شعبوں کے درمیان تعلقات کو مضبوط کیا جا سکے۔
یہ نمائش اپنی نوعیت کا ایک اہم پلیٹ فارم ہے، جو غیر منافع بخش تنظیموں، سرکاری اور نجی شعبوں اور بین الاقوامی اداروں کو تعاون، مہارت کے تبادلے، اور اس شعبے میں حل اور اختراعات تیار کرنے کے لیے اکٹھا کرتا ہے۔
یہ پائیدار ترقی اور سماجی اہداف کے حصول، انسانی صلاحیتوں کو بااختیار بنانے، مختلف ترقیاتی شعبوں میں غیر منافع بخش تنظیموں کی تعداد میں اضافے، اور 2030 تک مجموعی گھریلو پیداوار میں اس شعبے کی شراکت کو 5 فیصد تک بڑھانے کے لیے ایک موثر اسٹریٹجک ستون کے طور پر غیر منافع بخش شعبے کی اہمیت کو بھی اجاگر کرتا ہے۔
دوسری جانب سعودی عرب میں وزارت حج عمرہ نے کہا ہے کہ اب تک مختلف ممالک سے 42 فیصد عازمین حج مملکت پہنچ چکے ہیں جن کی تعداد 6 لاکھ 70 ہزار سے زائد ہے۔
حج 2025 کی ادائیگی کے لیے دنیا بھر سے فضائی، بری اور بحری ذرائع سے عازمین کے قافلوں کی یومیہ بنیاد پر آمد کا سلسلہ جاری ہے۔
رپورٹس کے مطابق زمینی راستے سے 17 ہزار جبکہ فضائی ذریعے سے 5 لاکھ 89 ہزار 200 اور بحری ذریعے سے ایک لاکھ 4 ہزارعازمین مکہ مکرمہ پہنچ چکے ہیں۔
سعودی عرب: حج سیکیورٹی فورسز نے 17 افراد کو گرفتار کرلیا
جوازات کے مطابق عازمین کے استقبال اور انہیں بہترین سہولتیں فراہم کرنے کے لیے اہلکاروں کو مختلف زبانوں کی ٹریننگ دی گئی ہے، تاکہ عازمین کو بہتر انداز میں رہنمائی فراہم کی جاسکے۔