ریاض : سعودی حکومت نے اپنے تمام وزراء کو ہدایت جاری کی ہے کہ "کوئی بھی وزیر کسی بھی کمپنی کا سربراہ نہیں بن سکتا، بصورت دیگر تادیبی کارروائی کی جائے گی۔
اس حوالے سے سعودی میڈیا کے مطابق سعودی کابینہ نے کہا ہے کہ "کوئی بھی وزیر کسی بھی کمپنی کا سربراہ نہیں بن سکتا اور نہ کسی کمپنی کی مجلس انتظامیہ کا رکن ہوسکتا ہے”۔ بیان میں کہا گیا کہ "اس سے اس کمپنی کی سربراہی اور رکنیت مستثنی ہوگی جس کا فیصلہ کابینہ کے سربراہ نے کیا ہوگا”۔
الاقتصادیہ کے مطابق کابینہ نے ریئل سٹیٹ جنرل اتھارٹی کے بعض کام پرائیویٹ سیکٹر کے حوالے کیے ہیں۔ اس سلسلے میں کابینہ نے پانچ ترامیم کی ہیں۔
ان ترامیم کے بموجب ریئل سٹیٹ جنرل اتھارٹی کی مجلس انتظامیہ کی تشکیل نو کی جائے گی۔ اتھارٹی کا دائرہ کار مملکت میں غیرمنقولہ جائیدادوں کی رجسٹریشن اور غیرسرکاری جائیدادوں کے امور کو منظم کرنے تک محدود ہوگا۔
سعودی کابینہ نے انشورنس کمپنیوں کو کنٹرول کرنے والے قانون کی دفعات میں بھی ترامیم کی ہیں، ان میں سے ایک یہ ہے کہ مملکت میں کوئی بھی شخص سعودی سینٹرل بینک سے لائسنس حاصل کیے بغیر انشورنس اسکیم جاری نہیں کرسکتا۔
خلاف ورزی پر بیس لاکھ ریال تک جرمانہ ہوگا، خلاف ورزی جاری رکھنے پر یومیہ دس ہزار ریال تک جرمانہ کیا جائے گا۔