تازہ ترین

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزرا قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

سعودی عرب : معمر افراد کو نئی سہولیات فراہم، تفصیلات جاری

ریاض : خادم حرمین شریفین شاہ سلمان کی صدارت میں منعقدہ کابینہ کے اجلاس میں منگل کو معمر افراد کے حقوق کے جس قانون کی منظوری دی ہے سعودی میڈیا نے اس کی تفصیلات جاری کردی ہیں۔

سبق ویب سائٹ کے مطابق مذکورہ قانون کے بموجب کسی بھی معمر شخص کو اس کی مرضی کے بغیر اولڈ ہوم  میں داخل نہیں کیا جاسکتا البتہ متعلقہ عدالت کے فیصلے کی صورت میں داخل کرایا جا سکے گا۔

معمر افراد کے حقوق کے قانون کی منظوری کابینہ سے قبل مجلس شوریٰ نے دے دی تھی، اس کے بموجب بوڑھے شخص کو حق ہے کہ وہ اپنے ایسے خاندان کے ساتھ رہائش اختیار کرسکتے ہیں جو ان کی ضروریات پوری کرتا ہو، نگہداشت اور دیکھ بھال بہتر طریقے سے کرسکے اور ان کی جمسانی، ذہنی اور سماجی صحت کا خیال رکھے۔

وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود ضرورت پڑنے پر بوڑھوں کی نگہداشت کے لیے مفت قانونی مدد فراہم کرےگی،  معمرافراد کو مذکورہ قانون کی دفعہ 7 اور 8 کے بموجب سہولیات کی فیس سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے، بوڑھوں کے قانون کا ایک بڑا مقصد یہ بھی ہے کہ معاشرے کو ان کے حقوق سے آگاہ کیا جائے۔

سماج میں بزرگوں کی عزت اور ان کے احترام کو یقینی بنانے کے لیے آگہی مہم چلائی جائے جو بوڑھے کام کرسکتے ہوں انہیں کام کرنے کا حوصلہ دیا جائے۔

نئے قانون میں اس امر کی نشاندہی بھی کی گئی ہے کہ معمرافراد کی خدمت پر رضاکاروں کو آمادہ کیا جائے، رفاع عامہ کے وسائل، تجارتی مراکز، رہائشی محلوں، مساجد اور ماحول میں ایسی تبدیلیاں لائی جائیں جن سے ضعیف لوگ استفادہ کرسکیں۔

نئے قانون کا ایک مقصد پرائیویٹ سیکٹر، سرمایہ کاروں اور نجی اداروں کو اس بات پر آمادہ کرنا بھی ہے کہ وہ سوشل کلب اور پرائیویٹ سینٹرز قائم کر کے بزرگوں کی نگہداشت کا اہتمام کریں اور انہیں رہن سہن کے لیے ایسا ماحول مہیا کریں جہاں ان کے حقوق کا تحفظ ہوتا ہو اور ان کا وقار مجروح نہ ہو۔

Comments

- Advertisement -