تازہ ترین

سعودی عرب : غیرملکی ملازمین کے علاج کی سہولیات میں مزید اضافہ

ریاض : سعودی عرب میں گھریلو کارکنان کے میڈیکل انشورنس پیکیج میں ایڈز کے علاج کا اندراج ضروری ہوگا۔

یہ بات سعودی حصص مارکیٹ میں رجسٹرڈ ان 3 کمپنیوں نے بتائی ہے جنہیں حال ہی میں سعودی سینٹرل بینک (ساما) نے گھریلو ملازمین کی میڈیکل انشورنس کے لائسنس جاری کیے ہیں۔

عاجل ویب سائٹ کے مطابق ساما نے میڈیکل انشورنس کرنے والی کمپنیوں کے لیے انشورنس اسکیم کا جو مضمون جاری کیا ہے اس میں یہ بات موجود ہے کہ ایڈز اور کینسر سمیت دیگر لاعلاج امراض کے مسائل بھی گھریلو ملازمین کے میڈیکل انشورنس کے پیکیج کا حصہ ہوں گے۔

سعودی حصص مارکیٹ میں رجسٹرڈ تین کمپنیوں نے کہا ہے کہ انہیں گھریلو عملے کی ملازمت کے معاہدوں کے حوالے سے انشورنس اسکیم جاری کرنے کا پرمٹ مل گیا ہے۔

کمپنیوں نے یہ نہیں بتایا کہ وہ گھریلو ملازمین کے معاہدوں کی انشورنس اسکیم فیس کتنی وصول کریں گی۔ ابھی آن لائن سروس شروع نہیں کی ہے۔

ساما نے انشورنس اسکیم کا جو ماڈل جاری کیا ہے اس میں یہ بات شامل ہے کہ اگر کارکن جزوی یا مکمل معذور ہو جائے تو ایسی صورت میں انشورنس پیکیج کی انتہائی حد 4 ماہ کی تنخواہ سے زیادہ نہیں ہوگی۔ یہ رقم آجر کو دی جائے گی بشرطیکہ کہ کارکن کی ایک ماہ کی تنخواہ دو ہزار ریال سے زیادہ ہو۔

اس کا مطلب یہ ہے کہ معاوضے کی انتہائی حد 8 ہزار ریال ہو گی جبکہ کارکن کی موت کی صورت میں اس کی میت وطن بھجوانے کے اخراجات کی انتہائی مد 6 ہزار ریال مقرر کی گئی ہے۔ متوفی کارکن کا نجی سامان بھجوانے کی انتہائی لاگت ایک ہزار ریال متعین کی گئی ہے۔

ساما نے بتایا کہ اگر کارکن 14 لاعلاج امراض میں سے کسی ایک میں مبتلا ہو جائے تو ایسی صورت میں انشورنس کمپنی کو 4 ماہ تک متاثرہ کارکن کا محنتانہ ادا کرنا ہوگا ان امراض میں دل کی بیماری، شریانوں کی بیماری وغیرہ شامل ہیں۔

Comments

- Advertisement -