ہفتہ, اپریل 19, 2025
اشتہار

سعودی عرب: 2 غیر ملکیوں کو سزائے موت

اشتہار

حیرت انگیز

سعودی عرب میں وزارت داخلہ نے تبوک اور الجوف ریجن میں منشیات سمگلنگ میں ملوث 2 غیرملکیوں کو سزائے موت دے دی۔

سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وزارت داخلہ کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ الجوف ریجن میں شامی باشندے فواز البکار کو بڑی مقدار میں نشہ آور گولیاں سمگل کرنے کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا۔

رپورٹس کے مطابق ملزم کو عدالت میں پیش کیا گیا جہاں شواہد اور اقبالِ جرم پر عدالت نے مملکت کے قانون کے مطابق اسے سزائے موت کا حکم سنایا۔

اس کے علاوہ تبوک میں اردنی باشندے حسن علی العطون کو نشہ آور گولیاں مملکت میں سمگل کرنے پر گرفتار کیا گیا، جس کا مقدمہ انسداد منشیات کی مخصوص عدالت میں بھیجا گیا جہاں اس کے خلاف تمام شواہد ملنے پر عدالت نے سزائے موت کا حکم سنا دیا۔

واضح رہے کہ سعودی عرب میں منشیات کی نقل و حمل یا ان کی تجارت کرنا ایک سنگین جرم سمجھا جاتا ہے، اور اس کے لیے بہت سخت سزائیں رکھی گئی ہیں۔ سعودی قوانین کے مطابق، منشیات کے ساتھ پکڑے جانے کی صورت میں درج ذیل سزائیں ہو سکتی ہیں:

سعودی عرب کی تازہ ترین خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

موت کی سزا:

مملکت میں منشیات کی اسمگلنگ یا بڑی مقدار میں منشیات رکھنے پر موت کی سزا دی جا سکتی ہے۔ یہ سزا زیادہ تر اس وقت دی جاتی ہے جب کسی شخص کو 50 گرام سے زیادہ ہیروئن، کوکین، یا دیگر منشیات کے ساتھ پکڑا جائے۔

طویل قید:

اگر کسی شخص کو منشیات کے ساتھ پکڑا جائے لیکن مقدار کم ہو، تو اس کے بدلے میں کئی سالوں کی قید ہو سکتی ہے۔ یہ قید کئی سالوں سے لے کر کئی دہائیوں تک ہو سکتی ہے، اور جیل کی حالت سخت ہوتی ہے۔

جرمانہ: کچھ صورتوں میں مجرم سے بھاری جرمانہ بھی وصول کیا جا سکتا ہے، خاص طور پر اگر منشیات کی مقدار کم ہو یا یہ پہلی دفعہ ہو۔

سزاؤں کا نفاذ:

مملکت میں ان سزاؤں کو بہت سختی سے نافذ کیا جاتا ہے اور وہاں کے قوانین کے مطابق منشیات کے کاروبار میں ملوث افراد کو بہت کم موقع ملتا ہے۔ ان قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو فوری طور پر گرفتار کر لیا جاتا ہے، اور ان پر تیز رفتار ٹرائل کیا جاتا ہے۔ یہ ٹرائل عموماً عدالت میں ایک سے دو ہفتوں میں مکمل ہو جاتے ہیں، اور اس کے بعد سزا دی جاتی ہے۔

طیارہ ہائی جیک کرنے کی کوشش ناکام، ہائی جیکر ہلاک

مثال: اگر کوئی شخص مملکت میں منشیات کے ساتھ پکڑا جائے، تو اس پر تیزی سے مقدمہ چلایا جاتا ہے اور فیصلہ جلدی کیا جاتا ہے۔ اکثر ملزمان کو عدالت سے موت کی سزا یا طویل قید کی سزا ملتی ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں