تازہ ترین

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

سعودی عرب: اثلب پہاڑ کے درمیان شگاف کا راز کیا ہے؟

سعودی فوٹو گرافر محمد الجریبی نے سعودی عرب کے اثلب پہاڑ کی دل موہ لینے والی تصویر کشی کرتے ہوئے سیاحوں کو یہاں آنے پر آمادہ کیا ہے۔

سعودی خبررساں ادارے (ایس پی اے) کے مطابق سعودی فوٹو گرافر نے کہا کہ ’بعض لوگ اثلب پہاڑ پر جب پہلی نظر ڈالتے ہیں تو ان کا گمان ہوتا ہے کہ یہ صحرا میں چٹانوں کے ایک ڈھیر سے زیادہ کچھ نہیں۔

سعودی خبررساں ادارے (ایس پی اے) کے مطابق سعودی فوٹو گرافر نے کہا کہ ’بعض لوگ اثلب پہاڑ پر جب پہلی نظر ڈالتے ہیں تو ان کا گمان ہوتا ہے کہ یہ صحرا میں چٹانوں کے ایک ڈھیر سے زیادہ کچھ نہیں۔

محمد الجریبی کہتے ہیں کہ اگر سیاح میرے زاویے سے لی گئی تصاویر کو دیکھیں گے تو اثلب پہاڑ کے حوالے سے ان کی رائے مختلف ہوجائے گی۔

سعودی فوٹو گرافر کا کہنا تھا کہ حقیقت میں اثلب پہاڑ بلاشبہ زمین پر چٹانوں کے ایک بڑے مجموعے سے زیادہ حیثیت نہیں رکھتا لیکن جب آپ اس پہاڑ کے قریب جائیں گے آپ کو اس کے عجیب و غریب ہونے کا احساس ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں:  سارا گاؤں راتوں رات کروڑ پتی بن گیا، جانیے کیسے؟

انہوں نے بتایا کہ اثلب پہاڑ کی چٹانوں میں سب سے زیادہ پرکشش وہ ایوان ہے جسے تراش کر ایک بڑے سے کمرے کی شکل دی گئی ہے۔ یہ ڈائننگ ہال جیسا بڑا کمرہ ہے، تاریخ میں ہے کہ یہاں سیاسی اجلاس ہوا کرتے تھے۔

محمد الجریبی نے بتایا کہ یہ ایوان محض چوکور بیٹھک ہی نہیں جہاں لوگ جمع ہوتے ہوں بلکہ اس کا ایک امتیاز یہ ہے کہ یہاں جو گفتگو ہوتی ہے اس کی صدائے بازگشت سنی جاتی ہے، ایک زمانہ تھا جب لوگ یہاں بیٹھ کر موسیقی کی محافل منعقد کیا کرتے تھے۔

ایسے زمانے میں جب چٹانوں کو تراشنے کے لیے جدید ترین آلات اور وسائل نہیں تھے تو ایسے دور میں اثلب پہاڑ کی چٹانوں کو تراش کر یہ مجلس کس طرح تیار کی گئی ہوگی؟ یہ سوال عصر حاضر کے انجینیئرز کو حیران کیے ہوئے ہے۔

Comments

- Advertisement -