سعودیہ کے دارالحکومت ریاض کے کنگ عبداللہ اسپتال میں سعودی ڈاکٹرز نے 16 گھنٹے طویل آپریشن کے بعد تنزانیہ کے سیامی جڑواں بچے جو آپس میں جڑے ہوئے تھے، انہیں علیحدہ کرنے میں کامیابی حاصل کرلی ہے۔ جس کے بعد کامیاب آپریشنز کی تعداد 59 تک پہنچ گئی۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ڈاکٹر عبداللہ الربیعہ نے اس حوالے سے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے سرجیکل آپریشن کو 9 مرحلوں میں مکمل کیا جاتا ہے۔ جبکہ اس میں 16 گھنٹے کا وقت لگتا ہے۔
نرسنگ اور ٹیکنیکل کے علاوہ پیڈیاٹرک سرجری، پلاسٹک سرجری،اینستھیزیا، پیڈیاٹرک سرجری اور آرتھوپیڈکس کے شعبوں کے 35 کنسلٹنٹ اور ماہرین اس آپریشن میں حصہ لیتے ہیں۔
انہوں نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ سیامی جڑواں بچوں کو الگ کرنے کے سعودی پروگرام نے 33 سال کے دوران 24 ممالک سے 133 کیسز کی نگرانی کی اور 58 کیسز کو الگ کیا اور یہ 59 واں کیس ہے، جو ہماری بڑی کامیابی ہے۔
دوسری جانب سعودی عرب نے صنعتی اور اقتصادی ترقی کے لیے بڑا فیصلہ کرلیا ہے، مملکت کے تمام صنعتی اور اقتصادی علاقوں کو ریلوے لائن سے جوڑا جائے گا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق سعودی عرب کی ٹرانسپورٹ جنرل اتھارٹی (ٹی جی اے) نے کہا ہے کہ مملکت کے صنعتی اور اقتصادی علاقوں کو ریلوے لائن سے جوڑا جائے گا جس پر مال گاڑیوں کے ساتھ مسافر ٹرینیں مستقل بنیادوں پر چلائی جائیں گی۔
عرب اخبار نے ٹی جی اے کے ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقتصادی اور صنعتی علاقوں کو ریلوے لائن سے جوڑنے سے قبل سروے کیے جائیں گے۔
ان سرویز ساے حاصل شدہ معلومات کے مطابق صنعتی اور اقتصادی علاقوں کو ریلوے لائن سے جوڑنے کے حوالے سے مکمل منصوبہ بندی ہوگی جو صنعتی ترقی میں اہم کردار ادا کرنے کے ساتھ ٹرانسپورٹ کے شعبے میں بھی بڑی پیش رفت ہوگی۔