ریاض: سعودی عرب کے وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان بن عبدالعزیز نے ابقیق میں دہشت گرد حملوں کا نشانہ بننے والے ارامکو کمپنی کے پلانٹس کا دورہ کیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیرتوانائی کے دورے کے موقع پر ان کے ہمراہ مملکت کے الشرقیہ صوبے کے نائب گورنر شہزادہ احمد بن فہد بن سلمان بھی موجود تھے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سعودی وزیر توانائی نے الشرقیہ کے نائب گورنر کی موجودگی میں ایک اجلاس بھی منعقد کیا۔
اجلاس میں سعودی ارامکو کمپنی کے بورڈ آف مینجمنٹ کے چیئرمین یاسر الرمیان، کمپنی کے سربراہ اور سینئر ایگزیکٹو انجینئر امین الناصر اور کئی دیگر ذمے داران نے شرکت کی۔
اجلاس میں حالیہ دہشت گرد حملے کے نتیجے میں پیدا ہونے والی تازہ صورت حال پر بحث ہوئی۔ اس موقع پر باور کرایا گیا کہ مذکورہ حملے کے نتیجے میں بجلی، پانی اور ایندھن کی ترسیلات پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
ادھر ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی عرب سے خام تیل کی برآمدات جاری رہے گی کیونکہ مملکت اپنا ذخیرہ شدہ تیل عالمی منڈی کو فراہم کررہا ہے۔
سعودی عرب نے حملوں کے بعد ضائع تیل کا ایک تہائی دوبارہ حاصل کرلیا
خیال رہے کہ امریکی اخبار کے دعوے کے مطابق سعودی عرب نے ہفتے کے دن اپنی تیل تنصیبات پر ہونے والے حملے میں ضائع تیل کا ایک تہائی دوبارہ حاصل کرلیا ہے۔
سعودی عرب میں ہفتے کی علی الصبح دو تیل تنصیبات پر ڈرون حملے کیے گئے تھے جس کے نتیجے میں زور دار دھماکے ہوئے تھے اور سیاہ دھویں کے بادل دور دور تک چھا گئے تھے۔