ریاض: سعودی حکومت نے اقامہ رکھنے والے غیرملکیوں کیلئے اہم وضاحت جاری کی جس میں اقامہ ٹرانسفر کے حوالے سے بتایا گیا ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی وزارت افرادی قوت وسماجی بہبود نے تین اصول بیان کیے ہیں جن کے تحت کفیل کی منظوری کے بغیر اقامہ ٹرانسفر کرایا جاسکتا ہے۔
شہری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وزارت افرادی قوت سے سوال کیا تھا کہ کارکن اپنے کفیل کی اجازت کے بغیر اقامہ کیسے تبدیل کروا سکتا ہے؟ جس پر وزارت نے وضاحت پیش کی۔
سعودی اقامہ ہولڈرز کے لیے اہم خبر
اگر ملازم کا اقامہ اور لیبر کارڈ ختم ہوگیا ہو یا پھر اسے تین ماہ سے تنخواہ نہ دی گئی ہو تو ایسی صورت میں کارکن ازخود اقامہ ٹرانفسر کرنے کا مجاذ رکھتا ہے۔
اسی طرح کفیل کی جانب سے ناجائز طور پر ہروب لگانے پر بھی ملازم اقامہ ٹرانسفر کرسکتا ہے۔ البتہ تجدید شدہ اقامہ تبدیل نہیں ہوگا جبکہ اس کی فیس ادا کرنے کی بھی صورت میں یہی اصول رہے گا۔