تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

خبردار: قوت مدافعت بچائیں ، یہ اشیا نہ کھائیں

وبا کے ہاتھوں درپیش مسائل کی وجہ سے بہت سے لوگوں نے ایسی خوراک اپنائی ہے کہ جو قوتِ مدافعت کو بہتر بنانے میں مدد دیتی ہے۔ لیکن پوری کوشش کے باوجود کہ کوئی خطرناک وائرس یا جراثیم ہمیں متاثر نہ کرے۔

ہم مسلسل ایسی خوراک کا استعمال کر رہے ہوتے ہیں جو ہماری قوتِ مدافعت کو کمزور کرتی ہے، ایسی کون سی چیزیں ہیں، جن سے آپ کو وبا کے دوران ممکنہ حد تک دُور رہنا چاہیے۔

چینی کا زائد استعمال

چینی کو عام طور پر "سفید زہر” کہا جاتا ہے اگر آپ میٹھے کے شوقین ہیں اور قوتِ مدافعت کو بہتر بنانا چاہتے ہیں تو آپ کو بڑی مشکل پیش آئے گی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ روزمرہ خوراک سے چینی کی مقدار کو کم کرنے سے آپ کی مجموعی صحت پر بہترین اثرات مرتب ہوتے ہیں، کیونکہ میٹھی چیزیں کھانے سے خون میں شکر کی سطح میں اضافہ ہوجاتا ہے اور ایسے پروٹین یعنی لحمیات کی مقدار بڑھ جاتی ہے جو آپ کی صحت پر اثر انداز ہوتی ہیں۔

کھانے پینے کی میٹھی چیزوں میں کیلوریز یعنی حرارے بھی زیادہ ہوتے ہیں ، جو آپ کے مدافعت کے نظام کو متاثر کرتے ہیں۔

نمک کی زیادتی

نمک کا زیادہ استعمال آپ کے جسم میں مدافعت کے نظام میں زبردست تباہی مچاتا ہے، خاص طور پر چپس، بیکری آئٹمز اور فروزن فوڈ میں بہت زیادہ نمک استعمال کیا جاتا ہے، جو آپ کی مدافعت کو کمزور کرتی ہیں اور یوں آپ کے جسم کے لیے بیماریوں کے خلاف لڑنا مشکل ہو جاتا ہے۔عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) تجویز کرتا ہے کہ ایک عام آدمی کو دن میں پانچ گرام سے زیادہ نمک استعمال نہیں کرنا چاہیے، یہ بمشکل ایک چائے کا چمچہ بنتا ہے۔

تلی ہوئی اشیا

تلی ہوئی چیزیں کھانے میں بڑے مزیدار لگتی ہیں، لیکن جسم میں مدافعت کے نظام کو متاثر کر کے یہ آپ کی مجموعی صحت کو خطرے میں ڈال دیتی ہیں۔ ایک تحقیق کے مطابق تلی ہوئی اشیا کا استعمال دل کے امراض اور فالج کے خطرے کو بڑھا دیتا ہے۔تلی خوراک میں ایسے اجزا شامل ہو جاتے ہیں جو جسمانی سوزش اور خلیات کو نقصان پہنچانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، ڈیپ فرائیڈ چیزیں مثلاً فرنچ فرائز، سموسے، پیک شدہ چپس اور ایسی ہی دوسری چیزوں سے ممکنہ حد تک اجتناب کریں۔

کیفین
کافی اور چائے میں پائے جانے والا کیفین آپ کے سونے کے معمولات کو متاثر کر سکتا ہے، جس کا نتیجہ جسمانی سوزش کی صورت میں نکلتا ہے اور یوں آپ کا مدافعت کا نظام متاثر ہوتا ہے۔اگر آپ روزانہ چائے، کافی یا زیادہ کیفین رکھنے والے مشروبات پیتے ہیں تو غروبِ آفتاب کے بعد ان کا استعمال لازماً ترک کریں، خود کو روزانہ دو کپ تک محدود رکھے۔

شراب کی بہتات

شراب کو ‘ام الخبائث’ اس لیے کہتے ہیں کہ اس میں کچھ بھی ایسا نہیں جو فائدہ مند ہو، خاص طور پر مدافعت کے نظام کے تو یہ تباہ کر کے رکھ دیتی ہے۔

امریکی ماہرین کے مطابق شراب کا استعمال قوتِ مدافعت کو کمزور کر کے انسان کو کئی امراض کے دہانے پر لا کھڑا کر دیتا ہے، اس کے جسم کے دیگر حصوں پر بھی بہت مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں مثلاً جگر اور گردوں پر، اس لیے وبا کے دوران تو شراب کی تباہ کاریاں کہیں بڑھ گئی ہیں۔

Comments

- Advertisement -