کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے 2 ماہ کے لیے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا جس کے مطابق شرح سود میں اضافہ ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق قومی بینک دولت کی جانب سے مانیٹری پالیسی کا اعلان کیا گیا، اسٹیٹ بینک نے پالیسی ریٹ 50 بیسز پوائنٹس بڑھا دیا جبکہ پالیسی ریٹ 10.75 فیصد تک پہنچ گیا۔
اسٹیٹ بینک کے ترجمان کا کہنا تھا کہ مہنگائی کی صورتحال دیکھتےہوئےشرح سود میں اضافہ کیا گیا، شرح سود میں اضافے کا اہم مقصد افراط زر کو روکنا بھی ہے۔
اسٹیٹ بینک ترجمان کے مطابق رواں مالی سال کےپہلے7ماہ میں بڑی صنعتوں کی پیداوارمیں2.3فیصدکمی دیکھی گئی جبکہ بیرون ادائیگیوں کی صورتحال میں بہتری آئی۔ قبل ازیں معاشی ماہرین نے خیال ظاہر کیا تھا کہ بنیادی شرح سود میں 75بیسس پوائنٹس تک اضافہ متوقع ہے جبکہ شرح سود کو بھی 10.25 فیصد بڑھایا جاسکتا ہے۔
مزید پڑھیں: اسٹیٹ بینک نے نئی مانیٹری پالیسی میں شرح سود 10.25 فیصد مقرر کردی
خیال رہے گزشتہ سال جنوری سےاب تک شرح سودمیں ساڑھے4فیصداضافہ کیاگیا ہیں اور اس وقت شرح سود 10اعشاریہ25فیصد پر ہے۔
یاد رہے جنوری 2019 میں اسٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود میں 25 بیسز پوائنٹ کا اضافہ کرکے شرح سود 10.25 فیصد مقرر کردی گئی تھی، گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ کا کہنا تھا کرنٹ اکاؤنٹ کا خسارہ اب بھی بلند ہیں لیکن پچھلے 12 ماہ میں اس خسارے میں کمی ہورہی ہے۔
ان کا کہنا تھا امید ہے ملکی برآمدات میں اضافہ ہوگا، معیشت کو چیلنجز درپیش ہیں، ہمیں مالیاتی خسارہ اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ دونوں کم کرنے کی ضرورت ہے۔
واضح رہے یکم دسمبر کو اسٹیٹ بینک نے شرح سودمیں ڈیڑھ فیصدکا اضافہ کیا تھا، جس کے بعد شرح سود پانچ سال کی بلند ترین سطح پرپہنچ گئی تھی۔