کراچی: اسٹیٹ بینک نے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے شرح سود کو چھ فیصد کی موجودہ سطح پر مستحکم رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق ملک میں مہنگائی کی شرح میں اضافے کا رجحان دیکھاگیا ہے، ستمبر دو ہزار پندرہ میں افراط زر کی شرح ایک اعشاریہ تین فیصد تھی جو اس سال مارچ میں بڑھ کر تین اعشاریہ نو فیصد ہوگئی۔ تاہم اشیاء خورو نوش کے وافر ذخائر اور خام تیل کی قیمتوں میں کمی کے باعث رواں مالی سال کے بقیہ مہینوں میں مہنگائی کی شرح قابو میں رہنے کا امکان ہے ۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق امن او امان کی صورت حال میں بہتری آئی ہے جس کے باعث تعمیراتی سرگرمیوں میں اضافہ اور خدمات کے شعبے میں ترقی ہوئی ہے ۔
خام تیل سستا ہونےاور ترسیلات زر میں بہتری کے باعث زرمبادلہ ذخائر کی صورت حال بہتر ہوئی ہے، زیر غور عرصے میں پاکستانی روپے کی قدر مستحکم رہی ہے ۔