تازہ ترین

آئی ایم ایف کا پاکستان کو سخت مالیاتی نظم و ضبط یقینی بنانے کا مشورہ

ریاض: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے سخت...

اسحاق ڈار ڈپٹی وزیراعظم مقرر

وزیرخارجہ اسحاق ڈار کو ڈپٹی وزیراعظم مقرر کر دیا...

جسٹس بابر ستار کے خلاف بے بنیاد سوشل میڈیا مہم پر ہائیکورٹ کا اعلامیہ جاری

اسلام آباد ہائیکورٹ نے جسٹس بابر ستار کی امریکی...

وزیراعظم کا دورہ سعودی عرب، صدر اسلامی ترقیاتی بینک کی ملاقات

وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ سعودی عرب کے دوسرے...

آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کے لئے شرح سود میں مزید 2 سے 3 فیصد اضافے کا امکان

کراچی : آئی ایم ایف کے مسلسل دباؤ کے باعث اسٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود میں مزید 3 سے 3 فیصد اضافے کا امکان ہے، گذشتہ ماہ بھی شرح سود میں تین سو بیسسز پوئنٹس کا اضافہ کیا گیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا، آئی ایم ایف کے مسلسل دباؤ کی وجہ سے شرح سود میں سو سے دو سو بیسسز پوائنٹس اضافے کا امکان ہے۔

مانیٹری پالیسی کمیٹی کے اجلاس کا فیصلہ پریس ریلیز کے ذریعے جاری کیا جائے گا۔

یاد رہے 2 مارچ کو گزشتہ اجلاس میں نو رکنی کمیٹی نے شرح سود میں تین سو بیسسز پوئنٹس کا اضافہ کیا تھا، اسٹیٹ بینک کا موجودہ پالیسی ریٹ بیس فیصد ہے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے مانیٹری پالیسی کے اعلان کے بعد شرح سود میں تین فیصد اضافہ ہوا اور شرح سود 17 فیصد سے بڑھ کر 20 فیصد ہوگئی ہے۔

اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ فروری 2023 میں افراط زر 31.5 فیصد تک بڑھ گیا ہے کمیٹی کو توقع ہے مہنگائی اگلے چند مہینوں میں مزید بڑھے گی، رواں سال اوسط مہنگائی 27 سے 29 فیصد تک رہنے کی توقع ہے جبکہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 67 فیصد کی کمی کے بعد 8 ماہ میں 3.8 بلین ڈالر ہے۔

اس سے قبل بھی 23 جنوری کو بھی مرکزی بینک نے شرح سود میں ایک فی صد اضافے کا اعلان کر کے سود کی شرح 16 سے 17 فی صد کر دی تھی۔

خیال رہے پاکستان کے پیشگی اقدامات سے آئی ایم ایف تاحال مطمئن نہیں ہوسکا ہے ، آئی ایم ایف نے شرح سود 4 فیصد تک بڑھانے کی نشاندہی کی تھی تاہم پاکستان نے ایک ہی مرتبہ 4 فیصد اضافے سے انکار کیا تھا اور 2 قسطوں میں شرح سود مہنگائی کے حساب سے متعین کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔

Comments

- Advertisement -