کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے مائیکرو فنانس قرض لینے والوں کے لیے قرضے کی حد اور امدادی اقدامات میں اضافہ کردیا۔
اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے ہاؤسنگ فنانس اور مائیکرو انٹرپرائز قرضوں کی حد 10 لاکھ روپے سے بڑھا کر 30 لاکھ روپے کردی گئی ہے۔
اسٹیٹ بینک نے عام قرضوں کی بھی حد ڈیڑھ لاکھ سے بڑھا کر ساڑھے تین لاکھ روپے کردی ہے۔
رپورٹ کے مطابق عام قرضوں اور ہاؤسنگ فنانس کے لیے قرضہ لینے والوں کی سالانہ آمدنی اب 12 لاکھ اور 15 لاکھ روپے ہونی چاہئے۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے گھریلو یا ہنگامی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے سونا گروی رکھوا کر قرضہ لینے کی حد میں بھی اضافہ کردیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ہاؤسنگ فنانس قرضوں کی حد میں اضافے کا فیصلہ اس حقیقت کے پیش نظر کیا گیا ہے کہ مائیکرو فنانس بینکوں کے ذریعے قرض کی موجودہ حد سستے ہاؤسنگ فنانس کو فروغ دینے کے لیے ناکافی تھی۔