نئی دہلی : بھارتی سپریم کورٹ کا مودی کے زیر اثر ایک اور غیر منصفانہ فیصلہ سامنے آیا ، جس میں ناگالینڈ میں شہریوں کی موت میں ملوث فوجی اہلکاروں کے خلاف کارروائی کو ختم کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق مودی کے بھارت میں انصاف ایک خواب بن کے رہ گیا، مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے حکومت اور بالخصوص بھارتی فوج کی جانب سے اپنے ہی شہریوں پر ظلم و زیادتیاں ڈھانے میں اضافہ ہوا۔
مودی کے زیرکنٹرول بھارتی فوج آئے روز نام نہاد آپریشنز کینام پر اپنے ہی شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنا رہی ہے۔
مقبوضہ کشمیر سے لے کر ناگالینڈ تک بھارتی فوج کی بربریت نت نئی مثالیں قائم کر رہی ہے، 4 دسمبر 2021 کو ناگالینڈ کیضلع مون میں 30 بھارتی فوجیوں نے بلا اشتعال فائرنگ کر کے 13 نہتے شہریوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔
بھارتی پولیس نے تمام بھارتی فوجیوں کیخلاف ٹھوس ثبوت ہونے کے باوجود مقدمہ درج کرنے سے انکارکردیا تھا،
رواں سال 15 جولائی کو سپریم کورٹ نے ناگالینڈ حکومت کی طرف سے داخل کی گئی عرضی پر نوٹس جاری کیا، ناگالینڈ کی مظلوم عوام انصاف کی امید میں سپریم کورٹ کے فیصلے کی منتظر تھی لیکن سپریم کورٹ نے فوج کے 30 اہلکاروں کے خلاف فوجداری کارروائی کو کالعدم قرار دے دیا۔
سپریم کورٹ نے 2021 ناگالینڈ میں 13 شہریوں کی موت میں ملوث 30 فوجی اہلکاروں کے خلاف کارروائی کو ختم کر دیا اور 3 سال سے انصاف کی منتظر عوام کو ان کے حق سے محروم کر دیا گیا۔
مودی سرکار نے اپنے مظلوم عوام کی داد رسی نہیں کی بلکہ انھیں بے یارو مددگار چھوڑ دیا۔