تازہ ترین

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

شیزو فرینیا: کس عمر کے افراد کو متاثر کرتا ہے؟

شیزوفرینیا ایک نفسیاتی بیماری ہے، اس بیماری کی شرح عورتوں اور مردوں میں برابر ہے، پندرہ سال کی عمر سے پہلے یہ بیماری شاذ و نادر ہی ہوتی ہے لیکن اس کے بعد کبھی بھی شروع ہو سکتی ہے۔اس بیماری کے شروع ہونے کا امکان سب سے زیادہ پندرہ سے پینتیس سال کی عمر کے درمیان ہوتا ہے، دنیا بھر میں تقریباً ایک فیصد افراد کسی ایک وقت میں اس سے متاثر ہوتے ہیں۔

شیزو فرینیا کیوں ہو جاتا ہے؟

طبی ماہرین ابھی تک کسی خاص وجوہات پر نہیں پہنچ سکے ہیں کہ شیزو فرینیا کیوں ہوتا ہے، ان کے نزدیک اس کی بہت ساری وجوہات ہوسکتی ہیں۔

جینز

کسی شخص کو شیزوفرینیا ہونے کا تقریباً پچاس فیصد خطرہ اس کی جینز کی وجہ سے ہوتا ہے، جن لوگوں کے خاندان میں کسی کو شیزوفرینیا نہ ہو ان میں اس بیماری کے ہونے کا امکان تقریباً ایک فیصد ہوتا ہےاور جن لوگوں کے والدین میں سے ایک کو شیزو فرینیا ہو ان کو اس بیماری ہونے کا خطرہ تقریباً دس فیصد ہوتا ہےاور جڑواں بچوں میں سے ایک کو اگر یہ بیماری ہوتو دوسرے کو شیزو فرینیا ہونے کا امکان تقریباً پچاس فیصد ہوتا ہے۔

دماغی کمزوری

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ دماغ کے اسکین سے پتہ چلتا ہے کہ کہ شیزو فرینیا کے بعض مریضوں کے دماغ کی ساخت عام لوگوں سے مختلف ہوتی ہے۔ کچھ مریضوں کے دماغ کی نشو ونما مختلف وجوہات کی بنا پہ صحیح نہیں ہوئی ہوتی مثلاً اگر پیدائش کے عمل کے دوران بچے کے دماغ کو آکسیجن صحیح طرح سے نہ مل پائے یا حمل کے شروع کے مہینوں میں ماں کو وائرل انفیکشن ہو جائے تو شیزو فرینیا کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

ذہنی دباؤ

اس بات کا کوئی واضح ثبوت نہیں ہے کہ ذہنی دباؤ سے شیزوفرینیا ہو سکتا ہے، لیکن یہ ضرور دیکھنے میں آیا ہے کہ کسی ناگہانی واقعے مثلاً ایکسیڈنٹ یا کسی کے انتقال کے صدمے کی وجہ سے بھی شیزوفرینیا ہو سکتا ہے، اس کے علاوہ گھریلو تنازعات اور جھگڑوں کی وجہ سے بھی یہ مرض جنم لے سکتا ہے۔

بچپن کی محرومیاں

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ جن لوگوں کا بچپن بہت اذیت ناک اور محرومیوں سے بھرپور گزرا ہو، ایسے افراد دوسری نفسیاتی بیماریوں کی طرح شیزوفرینیا ہونے کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔

شیزوفرینیا کی علامات کس طرح نمودار ہوتی ہیں؟

طبی ماہرین کے مطابق شیزو فرینیا کی علامات دو طرح کی ہوتی ہیں، مثبت علامات اور منفی علامات۔Schizophrenia: Identifying early symptoms of mental illness can reduce  psychotic episodes | PhillyVoiceاگر آپ کو کسی شےیا انسان کی غیر موجودگی میں وہ شے یا انسان نظر آنے لگے یا تنہائی میں جب آس پاس کوئی بھی نہ ہو آوازیں سنائی دینے لگیں تو اس عمل کو ہیلوسی نیشن کہتے ہیں، شیزوفرینیا میں سب سے زیادہ مریض کو جس ہیلوسی نیشن کا تجربہ ہوتا ہے وہ اکیلے میں آوازیں سنائی دینا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:  جذباتی حد تک غصہ یا مسلسل ہنسی، کس بیماری کی نشانیاں ہیں ؟

مریض کے لیے یہ آوازیں اتنی ہی حقیقی معلوم ہوتی ہیں جتنی ہمارے لیے ایک دوسرے کی آوازیں ہوتی ہیں،ان کو لگتا ہے کہ یہ آوازیں باہر سے آ رہی ہیں اور کانوں میں سنائی دے رہی ہیں۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ بعض مریضوں کو چیزیں نظر آنے، خوشبوئیں محسوس ہونے یا ایسا لگنے کہ جیسے کوئی انھیں چھو رہا ہے ، کے ہیلوسی نیشن بھی ہوتے ہیں لیکن یہ نسبتاً کم ہوتے ہیں، مریض کو اپنے خیال پر سو فیصد یقین ہوتا ہے مگر دیگر افراد کو لگتا ہے کہ اس کا خیال غلط ہے یا عجیب و غریب ہے۔How to Diagnose Schizophrenia?شیزوفرینیا کی علامات میں ایک بڑی علامت یہ بھی ہے کہ مریض کے لیے کاموں یا باتوں پہ توجہ دینا مشکل ہو جاتا ہے۔

اس بیماری کی منفی علامت یہ ہے کہ مریض سمجھتا ہے کہ اس کی زندگی میں دلچسپی، توانائی، احساسات سب ختم ہو گئے ہوں، اسے نہ کسی بات سے بہت خوشی ہوتی ہے اور نہ ہی کچھ کرنے کا جذبہ ہوتا ہے۔

اس کے علاوہ طبی ماہرین کے مطابق شہروں میں رہنے والوں کو اس بیماری کے ہونے کا امکان گاؤں میں رہنے والوں سے زیادہ ہوتا ہے۔

یہ ریسرچ رائل کالج آف سائکائٹرسٹس یو کے اور ڈپارٹمنٹ آف سائکائٹر ی آغا خان یونیورسٹی کراچی کی مشترکہ کاوش ہے۔

Comments

- Advertisement -