بھارت کے غازی آباد ضلع سے ایک چونکا دینے والی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے، جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ خاتون اسکول پرنسپل اپنے ہی اسکول کی ٹیچر پر تشدد کررہی ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اسکول پرنسپل، دوسری خاتون (ٹیچر) کو زدوکوب کررہی ہے، اس کے بالوں کو بری طرح کھینچ رہی ہے اور ساتھ ہی گالیاں بھی دی رہی ہے۔
اطلاعات کے مطابق یہ واقعہ اتر پردیش کے غازی آباد ضلع کے ایک پرائیویٹ اسکول میں پیش آیا اور متاثرہ لڑکی کی شناخت انشیکا کے نام سے ہوئی ہے، جو اس ادارے میں کمپیوٹر ٹیچر ہے۔
देखिए विद्यालय में मारपीट करती दो महिलाओं का वीडियो वायरल हुआ
बताया जा रहा है गाज़ियाबाद जय प्रकाश नारायण सर्वोदय विद्यालय की प्रधानाचार्या पर कंप्यूटर ऑपरेटर ने मारपीट का आरोप लगाया,विवाद कंप्यूटर क्लास लेने को लेकर हुआ था #वायरलवीडियो #up pic.twitter.com/yZVSF89via— Lavely Bakshi (@lavelybakshi) March 8, 2024
اسکول پرنسپل کا یہ حیران کن فعل اس وقت منظر عام پر آیا جب اس واقعے کی مبینہ ویڈیو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر شیئر کی گئی اور تیزی سے وائرل ہوگئی، ستم ظریفی یہ کہ جس دن یہ واقعہ رونما ہوا اس دن خواتین کا عالمی دن تھا۔
چونکا دینے والی بات یہ ہے کہ متاثرہ انشیکا کو پرنسپل کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرانے پر نوکری سے برطرف کر دیا گیا ہے، حالانکہ پولیس نے ملزم کے خلاف قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔
صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انشیکا نے کہا کہ اسے یہ کام ایک آؤٹ سورسنگ ایجنسی کے ذریعے ملا تھا جس نے اب پرنسپل کی شکایت پر اسے نوکری سے نکال دیا ہے۔
بائیکاٹ سے بڑا نقصان، اسٹار بکس نے اہم فیصلہ کرلیا
ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ متاثرہ خاتون کی شکایت کی بنیاد پر، پولیس نے اسکول پرنسپل کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 323 (چوٹ پہنچانا)، 506 (مجرمانہ دھمکی) اور ایس سی/ایس ٹی ایکٹ کے تحت ایف آئی آر درج کرلی ہے۔جبکہ مزید تفتیش کا آغاز کردیا گیا ہے۔