بدھ, مئی 15, 2024
اشتہار

بائیکاٹ سے بڑا نقصان، اسٹار بکس نے اہم فیصلہ کرلیا

اشتہار

حیرت انگیز

اسٹار بکس کی مشرق وسطیٰ کی فرنچائزی کی جانب سے یہ بیان سامنے آیا ہے کہ انہوں نے پورے خطے میں اپنے آؤٹ لیٹس (کافی خانوں) پر عملے کی چھانٹی کا عمل شروع کردیا ہے۔

غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسٹار بکس کی مشرق وسطیٰ کی فرنچائزی کا کہنا ہے کہ اسے غزہ پٹی میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ کے دوران رضاکاروں کے ہاتھوں بائیکاٹ کاسامنا کرنا پڑا ہے۔

کویت میں مقیم الشایا گروپ، ایک نجی خاندانی فرم ہے جس کے پاس مختلف قسم کی مغربی کمپنیوں بشمول چیز کیک فیکٹری کے فرنچائز حقوق ہیں، نے اپنے مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقی ممالک میں عملہ کی تحریف کا اعتراف کیا ہے۔

- Advertisement -

گروپ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق گزشتہ 6 ماہ کے دوران مسلسل مشکل کاروباری حالات کے نتیجے میں ہم نے اپنے اسٹورز میں عملے کی تعداد کو کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

خلیجی عرب ریاستوں کی اگر بات کی جائے تو اس میں اس کے بہت سے ملازمین غیر ملکی ہیں جو ایشیائی ممالک سے تعلق رکھتے ہیں، الشایا لبنان، مراکش، عمان، قطر، بحرین، مصر، اردن، کویت، سعودی عرب، ترکی اور متحدہ عرب امارات میں اسٹار بکس کی ہزار سے زائد برانچز کو چلاتی ہے۔

اسرائیل اور حماس کی جنگ شروع ہونے کے بعد اسٹاربکس کا شمار ان مغربی کمپنیوں میں ہونے لگا ہے جن پر صیہونیت پرست ہونے کا الزام ہے۔ یہ بھی اطلاعات آرہی ہیں کہ یہ کمپنیاں اپنے منافع کا ایک حصہ اسرائیل کو فراہم کررہی ہیں۔

ماسکو پر حملہ ہوگا۔۔ امریکہ کی روس کو دھمکی!

اسٹاربکس کا اس حوالے سے وضاحت دیتے ہوئے کہنا تھا کہ ہمارا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں ہے۔ ہم اپنے منافع کو کہیں بھی کسی حکومتی یا فوجی آپریشن کیلئے بطور فنڈز استعمال نہیں کرتے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں